حوثی باغیوں نے سابق یمنی صدر علی عبداﷲ کو قتل کردیا

675

صنعا( خبرایجنسیاں +مانیٹرنگ ڈیسک ) یمن میں حوثی باغیوں نے سابق صدر مملکت علی عبداللہ صالح کو قتل کردیا۔اس حوالے سے وڈیو اور فوٹیج بھی جاری کی گئی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے تک عبداللہ صالح کے حامی دستے حوثی باغیوں کے شانہ بشانہ ملک کے موجودہ صدر عبدالرب منصور ہادی کے خلاف لڑ رہے تھے۔ سابق صدر نے 2روز قبل حوثی باغیوں سے اتحاد ختم کرکے سعودی عرب کو تعاون کی پیشکش کی تھی۔ جس کے بعد ان کی وفادار فوج اور حوثی ملیشیا کے درمیان شدید جھڑپیں شروع ہوگئی تھیں اور گزشتہ شب حوثی باغیوں نے ان کے زیراثر علاقے کو گھیرے میں لے لیا تھا۔حوثی باغیوں نے پیر کی صبح دار الحکومت میں علی عبداللہ صالح اور ان کے بھائی کے گھروں پر دھاوا بول کر دھماکے سے تباہ کردیا تھاتاہم حملے کے وقت سابق صدر گھر میں موجود نہیں تھے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کے مطابق حوثیوں کے ٹی وی چینل ’المصیرہ‘ نے 75سالہ علی عبداللہ صالح کو ’غداروں کا رہنما‘ قرار دیتے ہوئے ان کی ہلاکت کا اعلان کیا۔مقتول علی عبداللہ صالح کی جماعت جنرل پیپلز کانگریس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ درجنوں حوثی باغیوں نے علی عبداللہ صالح کو دارالحکومت صنعا کے جنوب میں اس وقت وحشیانہ طریقے سے ہلاک کیا جب وہ اپنے ساتھیوں سمیت مارب شہر جانے کی کوشش کررہے تھے۔مزید بتایا گیا ہے کہ باغیوں نے سابق صدر کو پہلے ذبح کرنے کی کوشش کی تھی، بعد میں انہیں اور ان کے متعدد ساتھیوں کو گولیاں مارکر ہلاک کردیا۔جنرل پیپلز کانگریس نے حوثی باغیوں کے اقدام کو بہیمانہ قرار دیتے ہوئے یمنی عوام سے حوثی باغیوں کے خلاف مزاحمت کی اپیل کردی ہے۔یمن کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کے سینئرعہدیدارکی جانب سے بھی ایک وڈیو جاری کی گئی جس میں مسلح افراد کے گروپ کی طرف سے مبینہ طور پر علی عبداللہ کی لاش کو لے جاتے ہوئے اور ’اللہ اکبر‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے دکھایا گیا۔ لاش پر پھول پڑے ہیں جبکہ سر بری طرح زخمی ہے۔ یاد رہے کہ علی عبداللہ صالح 22مئی1990 سے 25 فروری 2012 تک یمن کے صدر رہ چکے تھے۔ جون 2011 میں صدارتی محل کے اندر ان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ بری طرح زخمی ہوگئے تھے اور سعودی عرب کے مرحوم شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے حکم پر ان کا سعودی عرب کے ایک اسپتال میں علاج کیا گیا تھا۔ستمبر2014ء میں انہوں نے حوثی باغیوں سے اتحاد کرکے علاقائی ممالک بالخصوص سعودی عرب کو اپنا دشمن بنالیاتھا۔سابق صدر کی ہلاکت کی اطلاع پر سعودی فوجی اتحاد نے صنعا کو حوثیوں سے خالی کرانے کا حکم دیا ہے جب کہ یمنی فوج کی قیادت نے7بریگیڈز کو مارب سے دارالحکومت میں جانے کی ہدایت کردی ہے۔