فاٹامیں جنگل کاقانون ہے ،قبائلی عوام ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں

211

راولپنڈی (وقائع نگار خصوصی )جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی رکن شوریٰ و امیرضلع شمس الرحمن سواتی نے کہاہے کہ فاٹامیں جنگل کا قانون ہے اورقبائلی عوام ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں ، جماعت اسلامی قبائلی عوام کی پشتیبانی اورانہیں حقوق دلانے کیلیے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے، 10دسمبر کوباب خیبرپشاورسے اسلام آباد تک جماعت اسلامی کے زیراہتمام لانگ مارچ ہوگا ،مارچ کے شرکا کا ٹیکسلا اورراولپنڈی سمیت دیگرمقامات پر شانداراستقبال کریں گے اورضلع راولپنڈی سے بھی قبائلی عوام کے علاوہ اہل راولپنڈی واسلام آباد بڑی تعداد میں اس لانگ مارچ کا حصہ بنیں گے، مارچ کی منزل پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھرناہوگا جس میں امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق سمیت قومی رہنما خطاب کریں گے۔ لانگ مارچ کے استقبال کی تیاریوں کے سلسلے میں منعقدہ ذمے داران کے انتظامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رہنماجماعت اسلامی نے کہاکہ فاٹا کا مسئلہ اب انتظامی سے زیادہ انسانی بن چکا ہے کیونکہ وہاں لاقانونیت کا راج ہے ،پولیٹیکل ایجنٹ بادشاہ بنے ہوئے ہیں جوکسی قانون اورقاعدے کے پابند نہیں ۔پاکستانی شہری ہوتے ہوئے بھی قبائلی عوام ملک کے آئینی حقوق سے محروم ہیں لگ بھگ ایک کروڑ کی آبادی کواب مزید کھلی جیل میں قیدنہیں رکھا جاسکتا ۔جماعت اسلامی اس اہم انسانی مسئلے کوعدالت عظمیٰ لے جانے کے حوالے سے بھی مشاورت کررہی ہے ہم فاٹاکے عوام کوتنہا نہیں چھوڑیں گے ۔انہوں نے کہاکہ 10دسمبرکے لانگ مارچ میں عوام اور سیاسی قیادت اپنی پارٹیوں اور دھڑوں سے بالاترہوکرشریک ہوں کیونکہ خالص انسانی مسئلے کے لیے جتنی توانا آوازبلند ہوگی اس کے اثرات بھی زیادہ ہوں گے ۔انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت اپنی ہی قائم کردہ کمیٹی کی سفارشات کوپس پشت ڈالتے ہوئے فاٹا کے عوام کو خیبر پختونخوامیں ضم کرنے میں تاخیری حربے استعمال کرکے ان کے ظلم میں اضافے کا سبب بن رہی ہے ،جماعت اسلامی اور ملک بھرکے عوام کا مطالبہ ہے کہ فی الفور قبائلی عوام کوان کی خواہشات کے مطابق صوبہ خیبرپختونخوامیں ضم کیا جائے تاکہ انہیں بنیادی قومی وانسانی حقوق مل سکیں۔