ناموس رسالت قوانین پر حملہ کرنے والوں کو بے نقاب کیا جائے، پروفیسر محمد ابراہیم

269

راولپنڈی (وقائع نگار خصوصی) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان وسابق سینیٹر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ ختم نبوت قوانین پر چوری چھپے وارکرنے والے اسلام دشمنوں کو بے نقاب کرکے انہیں آئین پاکستان کے تحت سزا دی جائے، یہ محض کسی ایک جماعت یا پاکستان کے مسلمانوں کا نہیں بلکہ دنیا بھرکے عاشقان مصطفیﷺکا دین وایمان کا مسئلہ ہے ،حکمران اصل مجرموں کو چھپانے کے لیے تحقیقات سے گریزا ں ہیں لیکن ہم ان کا تعاقب جاری رکھیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ر حمت آباد میں پیغام مصطفیﷺکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پرامیرضلع شمس الرحمن سواتی ،جنرل سیکرٹری ضلعی مشاورتی کونسل محمدتاج عباسی سمیت دیگرعلمائے کرام اور مقامی ذمے داران نے بھی خطاب کیا۔پروفیسر محمد ابراہیم نے کہا کہ رسوائی پاکستان کے ایوانوں پر مسلط حکمرانوں کا مقدربن گئی ہے، حکمرانوں کو اسلامی نظام اور کشمیر کاز سے بے وفائی اور عاشق رسول ؐ ممتاز قادری کو شہید کرنے کی سزا ملی ہے۔ پوری قوم تمام اختلافات بھلاکر اسلامی قوانین سے کھلواڑ کرنے والی حکومت کے خلاف متحد ہوجائے اور اپنی ووٹ کی قوت سے عالمی استعمارکے آلہ کاروں کو مسترد کرکے عاشقان مصطفیﷺ کو اقتدارکے ایوانوں میں پہنچائے تاکہ نظام مصطفیﷺ کی جدوجہد رنگ لائے اور اسلامی نظریہ کے تحت وجود میں آنے والی ریاست میں اسلام کی بہاریں نظرآئیں۔ انہو ں نے کہاکہ راجا ظفر الحق کمیٹی سمیت کسی حکومتی کمیٹی پر ہمیں اعتماد نہیں۔ عدالت عظمیٰ ختم نبوت میں ترمیم کے مجرموں کو بے نقاب کرنے کے لیے سوموٹو ایکشن لے۔ یہ کلیریکل غلطی تھی نہ اس کے پیچھے کوئی ایک فرد تھا، یہ ایک منظم سازش تھی۔ شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ قادیانیوں اور ان کے غلاموں کی ختم نبوت کا حلف نکالنے کی سازشیں صرف اس لیے ناکام ہوئیں کہ اسمبلی میں سینیٹر سراج الحق اور دینی جماعتوں کے کارکن موجود تھے۔ انہوں نے کہاکہ جب تک ملک میں دینی جماعتیں موجود ہیں، پاکستا ن کو سیکولر اور لبرل بنانا کسی کے بس کی بات نہیں۔