عدالت عظمیٰ ختم نبوت قانون میں ترمیم کا ازخود نوٹس لے‘ پروفیسر ابراہیم

233

راولپنڈی(نمائندہ خصوصی)نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان وسابق سینیٹر پروفیسرمحمدابراہیم خان نے کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ ختم نبوت قانون میں ترمیم کے مجرموں کو بے نقاب کرنے کے لیے ازخود نوٹس لے،یہ کلیریکل غلطی تھی نہ اس کے پیچھے کوئی ایک فرد تھا، یہ ایک منظم سازش تھی ،ختم نبوت قوانین پر چوری چھپے وارکرنے والے اسلام دشمنوں کو بے نقاب کرکے انہیں آئین پاکستان کے تحت سزادی جائے ،یہ محض کسی ایک جماعت یا پاکستان کے مسلمانوں کا نہیں بلکہ دنیا بھرکے اربوں عاشقان مصطفےٰؐ کے دین
وایمان کا مسئلہ ہے ،حکمران اصل مجرموں کو چھپانے کے لیے تحقیقات سے گریزا ں ہیں لیکن ہم ان کا تعاقب جاری رکھیں گے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکز منصورہ لاہور سے جاری اعلامیے کے مطابق ان خیالات کااظہارانہوں نے ر حمت آباد راولپنڈی میں پیغام مصطفےٰؐ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پرامیرضلع شمس الرحمن سواتی ،جنرل سیکرٹری ضلعی مشاورتی کونسل محمدتاج عباسی سمیت دیگرعلما کرام اور مقامی ذمے داران نے بھی خطاب کیا ۔پروفیسر محمدابراہیم نے کہا کہ رسوائی پاکستان کے ایوانوں پر مسلط حکمرانوں کا مقدربن چکی ہے حکمرانوں کو اسلامی نظام اور کشمیر کاز سے بے وفائی اور عاشق رسول ؐ ممتاز قادری کو شہید کرنے کی سزا ملی ہے۔ پوری قوم تمام اختلافات بھلاکر اسلامی قوانین سے کھلواڑ کرنے والی حکومت کے خلاف متحدہوجائے اور اپنے ووٹ کی قوت سے عالمی استعمارکے آلہ کاروں کو مسترد کرکے عاشقان مصطفےٰؐ کواقتدارکے ایوانوں میں پہنچائے تاکہ نظام مصطفےٰؐ کی جدوجہد رنگ لائے اور اسلامی نظریے کے تحت وجود میں آنے والی ریاست میں اسلام کی بہاریں نظرآئیں ۔انہو ں نے کہاکہ راجا ظفر الحق کمیٹی سمیت کسی حکومتی کمیٹی پر ہمیں اعتماد نہیں ، عدالت عظمیٰ ختم نبوت قانون میں ترمیم کے مجرموں کو بے نقاب کرنے کے لیے ازخود نوٹس لے ۔ یہ کلیریکل غلطی تھی نہ اس کے پیچھے کوئی ایک فرد تھا، یہ ایک منظم سازش تھی ۔ شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ قادیانیوں اور ان کے غلاموں کی ختم نبوت کا حلف نکالنے کی سازشیں صرف اس لیے ناکام ہوئیں کہ اسمبلی میں سینیٹر سراج الحق اور دینی جماعتوں کے کارکن موجودتھے۔ انہوں نے کہاکہ جب تک ملک میں دینی جماعتیں موجود ہیں ، پاکستا ن کو سیکولر اور لبرل بنانا کسی کے بس کی بات نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ خاتم الانبیا حضرت محمد ؐ کی زندگی کو خالق کائنات نے تمام انسانوں کے لیے آئیڈیل اور نمونہ قرار دیاہے ۔آپ ؐ کا ذکر کسی ایک دن یا ایک ماہ کے لیے نہیں بلکہ زندگی کے ہر لمحے ، ہر دن ہررات اور24 گھنٹوں کے لیے ہے ۔