عالمی احتجاج‘ امریکا ایک قدم پیچھے ہٹ گیا‘ سفارتخانہ منتقلی 2برس تک موخر

775

واشنگٹن ،نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک+صباح نیوز) عالمی سطح پر شدید احتجاج کے بعد امریکا ایک قدم پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو گیا۔ امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن کا کہنا ہے کہ اگلے 2برس تک سفارتخانہ بیت المقدس منتقل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔یہ بات انہوں نے پیرس میں اپنے فرانسیسی ہم منصب ڑاں ایو لیدریاں کے ساتھ ملاقات کے بعد ایک مشترکہ کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ بیت القدس کے مستقبل کا حتمی فیصلہ فلسطین اور اسرائیل کو باہمی مذاکرات کے بعد ہی کرنا ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سعودی عرب یمن میں فوجی مداخلت بند کرے۔علاوہ ازیں امریکی وزارت خارجہ میں ترجمان برائے جنوبی ایشیا اردو ہندی میڈیا ہیلینا وائٹ نے کہا ہے کہ امریکا مذاکرات سے مسائل کو حل کرنے میں یقین رکھتا ہے اور اگر مسلمانوں کو کسی قسم کی غلط فہمی ہے تو اسے بات چیت سے دور کرنے کے لیے تیار ہیں۔نئی دہلی میں وائس آف امریکاسے گفتگو کرتے ہوئے انہوں کہا کہ مسلمان امریکی ثقافت کا ناگزیر حصہ ہیں اور امریکا کی تعمیر وترقی میں انہوں نے اہم کردار ادا کیا ہے،ہم باہمی رشتوں کو مزید مضبوط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔