بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنا اعلان جنگ ہے

202

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنانے کا اعلان کرکے دنیا بھر کے مسلمانوں کے دلوں کو شدید زخمی کیا ہے۔ مسلمان ممالک اس ناجائز امریکی اقدام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور اب امریکا اور یورپی ممالک کی اسلام دشمنی کیخلاف پوری اسلامی دنیا میں شدید ردعمل ہورہا ہے۔ مسلمان ممالک امریکا سے تجارتی تعلقات ختم کردیں اور تیل بند کردیں تو امریکی حکومت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوجائے گی۔ ٹرمپ کے غلط فیصلے سے مشرق وسطیٰ کے امن کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ امریکا کے اس غلط اقدام کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ حکومت پاکستان کو بھی ترکی کی طرح امریکا کیخلاف سخت احتجاج کرنا چاہیے۔ اسلامی ممالک امریکی بینکوں سے پیسہ نکلوالیں تو امریکا مسلم دشمن اقدامات سے باز آجائے گا۔ اسلامی سربراہی کانفرنس کا اجلاس بلانے کے لیے حکومت پاکستان کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ قبلہ اول کی آزادی کا معاملہ ہو یا مسئلہ کشمیر، او آئی سی کو بھرپور طریقے سے ان مسائل کے حل کے لیے فعال ہونا چاہیے مگر بدقسمتی یہ ہے کہ اقوام متحدہ اور یورپی یونین تو مسلمانوں کے مفادات کیخلاف کام کررہے ہیں مگر او آئی سی کا ادارہ خاموش تماشائی بنا بیٹھا ہے۔ عالم اسلام کے ایشوز کے حل کے لیے اسلامی ملکوں کو متحد ہو کر آگے بڑھنا ہوگا بصورت دیگر امریکا، اسرائیل اور بھارت کا گٹھ جوڑ دنیا کے امن کو تباہ کردے گا۔ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا مسلمانوں کیخلاف اعلان جنگ کے مترادف ہے۔ جماعت اسلامی پنجاب سمیت پورے ملک میں امریکا کے اس ناجائز اور غلط فیصلے کے خلاف بھرپور طریقے سے احتجاج جاری رکھے ہوئے ہے اور ہمارایہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک امریکا اپنا ناجائزفیصلہ واپس نہیں لے لیتا۔