کراچی میں مسلسل تیرہویں برس ہونے والے کتب میلے نے ایک طرف یہ پیغام دیا ہے کہ کتب بینی کے شائقین ابھی بڑی تعداد میں موجود ہیں جب کہ ساتھ ہی یہ حقیقت بھی سامنے آئی ہے کہ لوگ کتابوں کی خریداری پر بھی پیسے خرچ کرنے کو تیار ہیں۔ عالمی کتب میلے میں 6 لاکھ سے زیادہ لوگوں کی آمد و رفت ریکارڈ کی گئی جب کہ کتب کی خریداری کے حوالے سے بھی سابقہ میلوں کے مقابلے میں زیادہ خریداری ہوئی ہے۔ اس کتب میلے کے منتظمین نے بتایاکہ زیادہ خوشی کی بات یہ ہے کہ نوجوانوں کی بڑی تعداد نے کتب میلے میں دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور کتابیں خریدنے والوں میں زیادہ تر طلبہ تھے۔ بیشتر لوگوں نے تعلیم کے مختلف مضامین کی کتب تلاش کیں اور خریداری کی۔ جب کہ دینی مسائل کے حوالے سے مذہبی معلومات اور قرآن کی تفسیر وغیرہ کے حوالے سے بھی بہت دلچسپی لی گئی۔ کتب میلے میں جدید انداز تعلیم کے حوالے سے بھی اسٹالز تھے جب کہ بچوں کی کہانیوں کی کتب اور سی ڈیز میں بھی دلچسپی لی گئی۔ اصل بات یہ ہے کہ اگر اس طرح کے کتب میلے ہر شہر میں منعقد کیے جائیں اور تمام جامعاملات اور کالجوں میں اس کا اہتمام کیا جائے تو قوم میں کتب بینی کی عادت پیدا ہوجائے گی۔ یہ کتب میلہ بہر حال تازہ ہوا کا ایک جھونکا ہے اس طرح کی سرگرمیاں معاشرے کو صحت مند بناتی ہیں۔