ایاز صادق کے خدشات

265

مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے اسپیکر قومی اسمبلی نے ایک نیا شوشا چھوڑ کر سیاسی بحران میں اضافہ کیا ہے اور کھیلنے کے لیے ایک نیا موضوع دے دیا ہے۔ اب پوری ن لیگ ایاز صادق کے پیش کردہ خدشات اور خیالات کی وضاحت کرنے میں لگ گئی ہے۔ ایاز صادق نے موجودہ اسمبلیوں کے بارے میں مایوس کن خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاتھا کہ اسمبلیاں مدت پوری کرتی ہوئی نظر نہیں آرہیں۔ گو کہ ایسی کچھ موشگافیاں چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی بھی کرچکے ہیں لیکن ان کا تعلق پیپلزپارٹی سے ہے اور مخالف جماعتیں ایسے خدشات ظاہر ہی کرتی رہتی ہیں۔ لیکن ایاز صادق کی بات تو گھر کی گواہی ہے چنانچہ خود وزیراعظم شاہد خاقان اور وزیر خارجہ خواجہ آصف جم کر ایاز صادق کے خدشات کی تردید کررہے ہیں۔ کہا جارہاہے کہ یہ تو ایاز صادق کے ذاتی خیالات ہیں۔ خیالات ذاتی ہی ہوتے ہیں کہیں باہر سے نہیں منگوائے جاتے۔ لیکن ایاز صادق اسپیکر قومی اسمبلی کی حیثیت سے اندرون خانہ پکنے والی کھچڑی سے دوسروں سے زیادہ با خبر ہیں اور ان کا کہنا بھی یہی ہے کہ ان کا ارکان اسمبلی سے تبادلہ خیال ہوتا رہتا ہے اور بیشتر کے خدشات یہی ہیں۔ خواجہ آصف مطمئن ہیں کہ ایسا کچھ نہیں ہورہا اور وزیر اعظم نے تو نئے انتخابات کا شیڈول بھی جاری کردیا ہے۔ خدا کرے کہ یہ مرحلہ با آسانی طے ہوجائے ورنہ خدشات تو ہیں۔