جہانگیر ترین کا مناسب فیصلہ

270

پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین نے عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے مطابق نا اہل قرار پانے پر پارٹی عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور کہاہے کہ عدالت کے فیصلے کے بعد میرا پارٹی عہدے پر براجمان رہنا مناسب نہیں۔ پارٹی کے سربراہ عمران خان نے نظر ثانی کی درخواست کے فیصلے تک عہدہ خالی رکھنے کا اعلان کیا ہے اور ساتھ ہی یہ بھی کہاکہ اس معاملے میں نواز شریف سے موازنہ درست نہیں یہ اصولی فیصلہ ہے۔ لیکن کیا کریں یہ اصولی فیصلہ بھی تو نواز شریف، مسلم لیگ ن اور قومی اسمبلی کی اکثریت سے موازنے پر مجبور کرتا ہے جس نے نا اہل شخص کو پارٹی لیڈر بنانے کے لیے آئین میں ترمیم کر ڈالی اس اعتبار سے جہانگیر ترین کا فیصلہ درست اور مناسب ہے۔ اگر وہ نظر ثانی درخواست میں اپنے حق میں فیصلہ کرالیں تو پھر یہ عہدہ ان پر زیادہ سجے گا۔ جب کہ میاں نواز شریف کا معاملہ ہے کہ وہ نا اہل نہ بھی ہوتے تو بھی سارے اختیارات اپنے پاس ہی رکھنا چاہتے تھے اس لیے پارٹی کی قیادت بھی نہیں چھوڑی۔