پنجاب میں جرائم کی شرح میں اضافہ انتہائی تشویش ناک ہے

851

لاہور(وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ پنجاب میں جرائم کی شرح میں کئی گنا اضافہ انتہائی تشویش ناک ہے۔ حکمرانوں کی عاقبت نااندیش پالیسیوں کی بدولت عوام کے جان ومال غیر محفوظ ہوچکے ہیں۔حکومت کی تمام ترکوششوں کے باوجود تھانہ کلچر میں بہتری نہیں ہوسکی۔عوام آج بھی اپنے ساتھ کسی بھی قسم کی واردات پیش آنے کے باوجود تھانے جانے سے گھبراتے ہیں۔ پولیس کی روایتی ہٹ دھرمی سے جرائم میں دن پردن اضافہ ہورہا ہے۔انہوں نے کہاکہ پنجاب پولیس کے اپنے اعدادوشمار کے مطابق یکم جنوری سے 31 اکتوبر 2017ء تک لاہور سمیت صوبے بھر کے تھانوں میں مجموعی طورپر 3لاکھ41 ہزار 829 مقدمات درج کیے گئے ۔اس دورانیے میں 3437 افراد قتل جبکہ اقدام قتل کے 3774 واقعات درج ہوئے۔صوبے کی ناگفتہ بہ صورتحال سے یوں محسوس ہوتاہے کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے عملاً غیر فعال ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اغواکے11730مقدمات درج کیے گئے جبکہ اغوا برائے تاوان کے35واقعات ہوئے۔ ڈکیتی کے569،چوری کے 10 ہزار 359 اور وہیکل چھیننے کے 2909مقدمات کادرج ہونا حکمرانوں کی کارکردگی پربہت بڑاسوالیہ نشان ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جدیدٹیکنالوجی اور بے دریغ وسائل فراہم کرنے کے باوجود صوبے میں جرائم کی شرح میں کسی قسم کی کوئی کمی واقع نہیں ہوئی۔ تھانے جرائم پیشہ افراد کی آماج گاہ بن چکے ہیں۔میاں مقصوداحمدنے مزیدکہاکہ قومی میڈیا میں آئے روز ڈکیتی،رہزنی اور قتل وغارت کے خبریں سامنے آتی رہتی ہیں مگر ان کے سدباب کے لیے کچھ نہیں کیا جاتا ۔ انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے صوبے کے 11 کروڑ عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے سنجیدگی سے اقدامات کریں۔ د ریں اثنامیاں مقصوداحمد نے کوئٹہ میں دہشتگردی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ دشمن سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ملک میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے میں مصروف ہیں۔ پاکستان میں دہشت گردی کو بھارت،اسرائیل اور امریکی گٹھ جوڑ مکمل سپورٹ کررہا ہے۔جماعت اسلامی ملک میں ہرقسم کی دہشت گردی کی بھرپور اندازمیں مذمت کرتی ہے۔