ختم نبوت قانون ختم کرنے نہیں دیں گے

253

ربیع الاوّل کے مہینے میں مسلمان نبیؐ سے محبت کا اظہار کرتے ہیں اور اس اظہار میں کسی قسم کی کوئی کمی بھی برداشت نہیں کرتے اور بظاہر تو یہ ایمانی تقاضا بھی ہے، کیوں کہ اللہ کے بعد نبیؐ کی شان اور ان سے محبت ہی ہوا کرتی ہے، ہم اگر محبت کا اظہار دیکھیں تو ہمیں سب سے پہلے صحابہ کرامؓ کی محبت کا طریقہ دیکھنا چاہیے، کیوں کہ نبیؐ کے صحابہ ہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے نبیؐ کی محبت کا حق ادا کیا اور اللہ نے ان کے اعمال دیکھتے ہوئے قرآن میں فرمایا کہ اللہ ان سے راضی ہوا۔ وہ تو نبیؐ کے وضو کا پانی بھی زمین پر گرنے نہ دیتے تھے، نہ کہ ان کے بنائے ہوئے
قانون توڑے جائیں، آج ہم دیکھتے ہیں کہ اسی مبارک ماہ میں اس مبارک ہستی کے بارے میں پاکستان میں موجود ختم نبوت کا قانون ہی ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، وہ تو بھلا ہو علمائے کرام کا کہ انہوں نے ان کی کوشش کو کامیاب نہ ہونے دیا۔ ورنہ ہم مسلمان نبیؐ کو آخرت میں کیا منہ دکھاتے کہ ایک طرف تو ان کی پیدائش کو ہم ایک جشن کی طرح مناتے ہیں، دوسری طرف ان کو خدانخواستہ نبی آخری ہی نہیں مانتے۔ اللہ ہمارے ایمانوں کی حفاظت فرمائے اور ہمیں سچا اور پکا مسلمان بنائے۔
غوثیہ طارق، نارتھ کراچی