ڈاک خانے کی معاونت کرنے والوں کو بے دخل نہ کیا جائے

161

راقم الحروف برسوں سے سٹی جی پی او تالپور روڈ کے باہر ڈاک خانے کے صارفین کی خدمت کررہا ہے، لوگوں کے پارسل تیار کرنا، ناخواندہ حضرات کے منی آرڈر فارم بھرنا، خط لکھنا، رجسٹری اور کوریئرز کے معاملات میں معاونت میرا پیشہ ہے۔ ہمارا کوئی لمبا چوڑا بکھیڑا نہیں ہے، دو ضرب دو کی جگہ پر بیٹھ کر ہم یہ کام کرتے ہیں، ہماری وجہ سے تالپور روڈ کی نہ تو ٹریفک کی روانی میں کوئی خلل واقع ہوتا ہے اور نہ ہی راہ گیروں کو کوئی دشواری ہوتی ہے۔ مورخہ 6 دسمبر کو کے ایم سی کے انسداد تجاوزات کے عملے نے ہمیں وارننگ دی ہے کہ پوسٹ آفس نے ہمیں شکایت کی ہے کہ ڈاک خانے کے سامنے سے تجاوزات ہٹائی جائیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ سٹی جی پی او کے عین مقابل اصل میں ڈاک خانے کے صارفین کے لیے چھوڑی ہوئی جگہ پر ریڑھیاں اور ٹھیلے والوں نے قبضہ کیا ہوا ہے، اس کے علاوہ غیر قانونی چارجڈ پارکنگ والے بھی یہاں گاڑیاں پارک کرتے ہیں، دنیا جانتی ہے کہ تالپور روڈ پر کون ریڑھیاں اور ٹھیلے لگواتا ہے اور اس پوری سڑک پر غیر قانونی چارجڈ پارکنگ کس کی سرپرستی میں قائم ہے۔ کے ایم سی میٹھا در تھانہ اور میٹھادر ٹریفک سیکشن والے تو نہایت بھولے، لاعلم اور سادہ لوح ادارے ہیں، ان بے چاروں کو تو علم ہی نہیں ہے کہ تالپور روڈ پر تجاوزات اُگتی اور پھلتی پھولتی کیسے ہے؟ میں چیف پوسٹ ماسٹر سندھ ریجن سے التماس کروں گا کہ ڈاک خانے کی غیر سرکاری معاونت کرنے والوں پر رحم فرمائیں، اُن کی روزی روٹی چھیننے کے بجائے اُن کو ڈاک خانے میں مناسب جگہ فراہم کی جائے یا پھر جو جہاں بیٹھا ہے اس کو تحفظ دیا جائے۔ اُمید واثق ہے ہماری اپیل ردی کی ٹوکری کی نذر نہیں ہوگی۔
سید وقار شاہ،پارسل میکر، سٹی جی پی او، تالپور روڈ کراچی