قومی اسمبلی: فاٹا بل کا معاملہ‘ اپوزیشن کا پھرواک آؤٹ

331

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) فاٹا بل کے معاملے پر اپوزیشن قومی اسمبلی سے پھر واک آؤٹ کر گئی۔ سید خورشید شاہ نے اعلان کیا کہ اجلاس میں نہیں بیٹھ سکتے۔ وزیر سیفران نے کل فاٹا اصلاحات بل ایوان میں پیش کیے جانے کی امید ظاہر کر دی۔ اجلاس کے دوران اپوزیشن کے احتجاج پرا سپیکر ایاز صادق سیکرٹری فاٹا پر شدید برہم ہوئے اورفاٹا امور کے وزیر عبدالقادر بلوچ سے کہا کہ فاٹا سیکرٹریٹ کو پارلیمان کی عزت کا کوئی خیال نہیں، اپوزیشن روز بائیکاٹ کرتی ہے مگر آپ کو پروا ہی نہیں، آپ سیکرٹری فاٹا کے خلاف ایکشن لیں ورنہ میں سفارش کروں گا، کیوں نہ پورے ایوان کی جانب سے تحریک استحقاق پیش کی جائے؟۔ جواب میں فاٹا کے امور کے وزیر نے بتایا کہ فاٹا اصلاحات بل تکمیل کے آخری مراحل میں ہے، کل تک بل اسمبلی میں پیش ہو جائے گا۔ چنانچہ فاٹا بل کا معاملہ نمٹانے کی غرض سے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اجلاس کو توسیع دے دی ہے اور اب فاٹا بل کی منظوری تک قومی اسمبلی کا اجلاس جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن کے راضی ہونے پر سپلیمنٹری ایجنڈا جاری کیا جائے گا۔ فاٹا سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی شاہ جی گل آفریدی کہتے ہیں ہمیں بتایا گیا ہے کہ بل رواں سیشن میں ہی پیش ہو گا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ جب تک بل نہیں آتا تب تک اجلاس کا بائیکاٹ جاری رکھا جائے گا۔ اجلاس میں شاہ جی گل آفریدی کی جانب سے کورم کی نشاندہی پر گنتی کرائی گئی جس پر کورم ٹوٹ گیا۔ اجلاس کی کارروائی کورم پورا ہونے تک ملتوی کر دی گئی ہے۔