بینظیر بھٹو کیس ‘بری ہونے والے پانچوں ملزمان کو نوٹس جاری

785

راولپنڈی (آن لائن) عدالت عالیہ راولپنڈی بنچ کے جسٹس مظاہر نقوی اور جسٹس طارق عباسی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس میں پاکستان پیپلز پارٹی اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کے خلاف دائر اپیلوں پربری ہونے والے پانچوں ملزمان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 12فروری تک ملتوی کر دی ہے۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ درخواست گزار نے جب سزا پانے والے پولیس افسران کو اپیل میں فریق نہیں بنایا تو پھر ان پر بحث کا کیا جواز ہے؟۔ بدھ کو سماعت کے موقع پر سابق صدر آصف علی زرداری کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے سابق پولیس افسران کی سزا میں اضافے کے حوالے سے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مقامی پولیس بے نظیر بھٹو قتل کی سازش میں ملوث تھی‘ صرف 2 پولیس افسران کو سزا دی گئی‘ فیصلے میں 302 کا ذکر تک نہیں‘ کہیں نہیں بتایا گیا کہ قتل کا کیا ہوا‘ اعتزاز شاہ کا نابالغ کے طور پر الگ ٹرائل کیا گیا‘ ملزمان کی کالز ریکارڈ کی گئیں لیکن فیصلے میں کالوں کا ذکر نہیں‘ کرایے کے مکان میں رہنے والے ملزمان کے کپڑوں تک کا ڈی این اے ٹیسٹ ہوا‘ رفاقت، حسنین گل، اعتزاز اور شیرزمان کا اقبال جرم موجود ہے‘ عدالتی فیصلے میں ملزمان کے اقبال جرم کو بھی نظر انداز کیا گیا‘ قتل کے ملزمان عدالت نے بری کیے ‘ سابق سی پی او سعود عزیز اور ایس پی راولپنڈی ڈویژن خرم شہزاد کو قتل کی دفعہ میں بھی سزا ہونی چاہیے تھی جبکہ پرویز مشرف کو ان کی عدم موجودگی میں بھی سزا ہو سکتی تھی جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ سعود عزیز اور خرم شہزاد کی سزا کے حوالے سے ان کی اپیل عدالت عظمیٰ میں زیر سماعت ہے اس کا فیصلہ آ لینے دیں فی الوقت بری ہونے والے5 ملزمان کو نوٹس جاری کرتے ہیں۔