وزیراعلیٰ پنجاب کے احکامات کے باوجود شوگرمل مالکان سرکاری نرخ پر گنا نہیں خرید رہے

200

لاہور(وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کسانوں سے 180روپے فی من گنا خریدنے کے احکامات جاری کیے تھے مگر افسوس ناک امر یہ ہے کہ ان کے احکامات پر کہیں بھی عمل درآمد نہیں ہورہا۔شوگر ملوں کے باہر بیس پچیس میل لمبی ٹرالیوں کی لائنیں لگی ہوئی ہیں۔کسانوں کو مجبور کرکے ان سے شوگر مل مالکان گنا 180روپے فی من سرکاری نرخ کے بجائے صرف80روپے من خرید رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی پنجاب کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں دائرکردہ رٹ میں بھی عدالت عالیہ نے یہ حکومت پنجاب کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ 22دسمبر تک پنجاب کی تمام شوگر ملوں کو فنگشنل کرائے اور مل مالکان کوپابند کیاہے کہ وہ کسانوں سے سرکاری نرخ کے مطابق گنا 180روپے فی من خریدے۔انہوں نے کہاکہ کسانوں کا استحصال کیاجارہا ہے۔گنا شوگر ملوں کے باہرپڑاسڑرہاہے لیکن کسانوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ شوگر ملوں کے باہر کنڈے لگائے جائیں تاکہ کسانوں کے ساتھ کوئی حق تلفی نہ ہوسکے۔ کسانوں کا پہلے ہی براحال ہے۔ 30نومبر تک شوگر ملوں کوپنجاب میں فنگشنل ہوناچاہیے تھا۔ابھی تک پنجاب کی 47شوگر ملوں میں سے 35شوگرملیں ابھی تک پوری طرح فنگشنل نہیں ہوسکیں۔صرف جنوبی پنجاب میں اس مرتبہ اضافی1,70000ایکڑگنے کی کاشت ہوئی ہے۔پنجاب کی ساری شوگرملیں بھی فنگشنل ہوجائیں تب بھی گنے کی پوری فصل شوگرملیں نہیں خریدسکیں گی اوراس طرح کسانوں کوبڑانقصان ہوگا، حکومت پنجاب کواس اہم معاملے کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ گناپڑے رہنے کی وجہ سے گندم کی اگلی فصل بھی تاخیر کاشکار ہے جس کی وجہ سے اگلے سال خاصے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔