انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں مریضوں کو ایک سال بعد کی تاریخیں دینا قابل مذمت ہے

208

فیصل آباد (وقائع نگارخصوصی)ریلوے پریم یونین کے مرکزی نائب صدر خالدمحمود چودھری نے فیصل آباد انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ایمرجنسی بجٹ کم کرنے اور مریضوں کو انجیو گرافی کے لیے ایک سال بعد کی تاریخیں دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غریب عوام اسپتالوں میں ایڑیاں رگڑرگڑکر مرنے پر مجبور ہیں جبکہ وزیر اعلیٰ نے سارا زور سڑکوں اور پلوں پر لگا کر اپنی نتخابی مہم شروع کر رکھی ہے ، دنیا کے کسی بھی مہذب معاشرے میں اس طرح کی مثال نہیں ملتی کہ مریض آج جان بلب ہے مگر اسے علاج کے لیے ایک سال بعد کی تاریخ دی جارہی ہے ،اس سے بڑی سنگدلی اور لاپروائی کیا ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایف آئی سی کی ایمرجنسی میں دل کے مریض لائنوں میں کھڑے ذلیل و خوار ہورہے ہیں اور کوئی ان کی داد رسی کرنے والا نہیں ۔ عوام کا صحت کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے مرجانا حکمرانوں کی گڈ گورنس کے منہ پر طمانچہ ہے ۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ حکومت کے پاس غیر ضروری معاملات پر وقت ضائع کرنے کا ٹائم ہے مگر عوامی مسائل پر غور کر کے انہیں حل کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی جارہی۔ اس مہنگائی کے دور میں غریبوں کو 2وقت کی روٹی کے بجائے ایک وقت کی روٹی بھی میسر نہیں اور اب انہیں علاج، معالجے کی سہولتیں حاصل کرنے میں بھی شدید دشواریوں اور اذیت کا سامنا ہے۔