عوام انتخابات میں لٹیروں کے بجائے دیانتدار قیادت کا ساتھ دیں،شمس الرحمن سواتی

255

راولپنڈی(وقائع نگار خصوصی)امیرجماعت اسلامی ضلع راولپنڈی شمس الرحمن سواتی نے کہا ہے کہ ہم قائد اعظم ؒ کا اسلامی پاکستان چاہتے ہیں جہاں قائد کے ویژن کے مطابق سندھی ،بلوچی،پنجابی،پختون اور کشمیری کے بجائے اسلام کواولین ترجیح اورپہچان حاصل ہواورقوم لسانی اورفرقوں کی بنیاد پرتقسیم ہونے کے بجائے ایک مٹھی کی مانند متحدہوتاکہ بھارت،امریکا اور اسرائیل سمیت کوئی ملک دشمن ان بنیادوں پرہمارے درمیان تفریق نہ ڈال سکے، اسلامی پاکستان میں اقلیتوں کومکمل آزادی اور تمام پاکستانیوں کی طرح بنیادی حقوق حاصل ہوں گے ،اسلام کے نام پرقائم ہونے والی نظریاتی ریاست میں آئین پاکستان کے تحت اسلام ہی بالادست مذہب ہے،عالمی استعماری قوتوں کے اشاروں پر لبرل ازم اور سیکولر ازم کے نعرے لگانے والوں کو اسلام کے نام پر بننے والے پاکستان کے اقتدار پر رہنے کا کوئی حق نہیں ۔ ان حکمرانوں کا قبلہ مکہ مکرمہ نہیں واشنگٹن ہے اور یہ ہر معاملے میں قرآن و سنت سے رہنمائی لینے کے بجائے امریکا کے احکامات پر عمل کرتے ہیں ۔ جماعت اسلامی کے ضلعی سیکرٹریٹ میں قائداعظم ڈے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رہنماجماعت اسلامی نے کہاکہ عوام اپنا انتخابی رویہ تبدیل کریں اور لٹیروں کے گروہ کو اپنی گردنوں پر مسلط کرنے کے بجائے جماعت اسلامی کی دیانتدار قیادت کا ساتھ دیں ۔ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر تعلیم و علاج کی سہولتیں مفت کردے گی ۔ بے روزگارنوجوانوں کو بے روزگاری الاؤنس دیا جائے گا اور بے گھر لوگوں کو چھت مہیا کی جائے گی ۔انہوں نے کہاکہ ہمارے لیے نظام مصطفیﷺاورخلافت کا نظام آئیڈیل ہے۔ خلفائے راشدینؓ جس طرح عوام کے پاس خود جا کر ان کی ضروریات پوری کرتے تھے ہم اسی نظام کے قیام کی جدوجہد کر رہے ہیں ۔ عوام اپنی آنے والی نسلوں کا مستقبل محفوظ اور روشن دیکھنا چاہتے ہیں تو ملک میں اسلامی انقلاب کے لیے ہمارا ساتھ دیں ۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکمرانوں کی وجہ سے پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کو شدیدخطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ غیر ملکی آقاؤں کے اشارے پر چلنے والوں نے پہلے پاکستان کو دولخت کیا اور اب پھر یہاں سیکولرازم اور لبرل ازم کی باتیں ہورہی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی شناخت اور اساس اسلام ہے اور اسلام کے خلاف اقدامات ملک کی بنیادیں کھودنے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بار بار حکومت میں آنے والوں نے اللہ کے عطا کردہ بے پناہ وسائل لوٹ کر اپنی تجوریاں بھریں جبکہ عوام کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں۔کوئی حکومت بھی عوام کو تعلیم ، صحت ، روزگار اور چھت کی سہولت نہیں دے سکی، حالانکہ آئین پاکستان حکمرانوں کو ان سہولتوں کی فراہمی کا پابند بناتاہے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکاراور مزدور سارا دن خون پسینہ ایک کرنے کے باوجود پیٹ بھر کھانے کو ترستے ہیں اور عوام کے ٹیکسوں اور بلوں سے جمع ہونے والی رقم حکمرانوں کی عیاشیوں اور بیرون ملک علاج پر خرچ ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک میں تبدیلی اس دن آئے گی جب عوام ان ظالم جاگیرادروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کو اقتدار کے ایوانوں سے نکال کر جیلوں میں بند کردیں گے۔