پرائیوٹ اسکولوں کی من مانیا ں ،میٹڑک کے طلبہ سے جون ،جولائی کی فیس طلب 

273

کراچی(رپورٹ:حماد حسین) ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنزمکمل طور پر غیر فعال، پرائیویٹ اسکولوں کی من مانیاں جاری۔ کراچی بھر کے پرائیویٹ اسکولوں نے میٹرک کے طلبہ سے جون و جولائی کی فیس طلب کرلی۔میٹرک کے امتحانات مارچ میں متوقع ہیں۔ذرائع کے مطابق کراچی کے نجی تعلیمی اداروں نے جس طرح سندھ حکومت اور عدالتی احکامات کو کسی خاطر میں لائے بغیر طلبہ کی ماہانہ اسکول فیسوں میں اچانک 10فیصد اضافہ کردیاتھا اسی طرح ایک بار پھرنجی تعلیمی اداروں نے میٹرک کے طلبہ سے جون و جولائی کی فیس بھی مانگ لی ۔جس کے باعث طلبہ اور والدین شدید ذہنی کوفت کا شکار ہیں۔اس حوالے سے والدین کا کہنا تھا کہ جس طرح پرائیویٹ اسکولوں نے اپنی من مانیاں کرتے ہوئے سندھ پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوشنز ریگولیشن میں ماہانہ فیس 5فیصد کے بجائے 10فیصد کا اضافہ کردیا تھا، جب ہم نے ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز کو اس حوالے سے مطلع کیا تو انہوں نے کارروائی نہیں کی اور ہمیں قوی امید ہے کہ اس شکایت پر بھی ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنزٹال مٹول سے کام لے گا۔تاہم ہم پھر بھی تحریری شکایت ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز میں جمع کرائیں گے۔ اس ضمن میں ڈائریکٹر پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز منسوب صدیقی سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اسکول مارچ یا اپریل تک کی فیس وصول کرنے کے مجاز ہیں۔کیونکہ سیشن کا آغازمارچ سے ہو اتھا اور اختتام بھی مارچ میں ہو گا۔جس کے مطابق اسکول بچوں سے12ماہ کی فیس وصول کرسکتا ہے اس سے زیادہ نہیں۔اگر ہمیں کسی اسکول کی یہ شکایت موصول ہوئی ہے کہ وہ طلبہ سے ماہ جون اور جولائی کی فیس طلب کر رہے ہیں تو ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے۔اس حوالے سے آل سندھ پرائیویٹ ایسوسی ایشن کے نائب صدر مرتضیٰ شاہ کا کہنا تھا کہ میٹرک کے طلبہ سے صرف مارچ تک کی ماہانہ فیس وصول کی جاتی ہے کیونکہ ان کے سیشن کا اختتام مارچ میں ہو جاتا ہے۔اگر کوئی میڑک کے طلبہ سے جون اور جولائی کی ماہانہ فیس وصول کررہا ہے تو وہ بچوں کے ساتھ زیادتی کررہا ہے۔واضح رہے کہ ثانوی تعلیمی بورڈ کے تحت نویں اور دسویں کے سالانہ امتحانات مارچ2018ء میں لے جانے کا امکان ہے۔