فاٹا کے حقوق پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا،مشتاق احمد خان

259

پشاور (وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ فاٹا کے حقوق پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام ، صوبائی اسمبلی میں نمائندگی اور بڑے مالیاتی پیکج کے اعلان سے کم پر راضی نہیں ہوں گے۔ فاٹا انضمام قبائلی عوام کا حق ، وقت اور حالات کی ضرور ت ہے۔ وفاقی حکومت 31دسمبر تک فاٹا انضمام کا اعلان کرے ورنہ وفاقی حکومت کو ٹف ٹائم دیں گے۔ 31دسمبر کے بعد اسلام آباد میں لامتناہی دھرنا دیں گے اور ایف سی آر کے خاتمے اور فاٹا انضمام تک اسلام آباد میں خیمہ زن رہیں گے۔ وفاقی حکومت انضمام کی راہ میں مسلسل روڑے اٹکارہی ہے، جو کام ستر سال پہلے ہوجانا چاہیے تھا حکومت اسے آج بھی کرنے کو تیار نہیں، حکومت فوری طور پر قبائلی علاقوں کے خیبر پختونخوا میں ادغام کا اعلان کرے تاکہ قبائلی عوام کو ان کے حقوق مل سکیں۔ ہم فاٹا کے حقوق کی جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکزالاسلامی پشاور میں جماعت اسلامی فاٹا کے ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے جنرل سیکرٹری عبدالواسع،جماعت اسلامی فاٹا کے امیر سردار خان، قائم مقام جنرل سیکرٹری حسن خان شینواری، صوبائی سیکرٹری اطلاعات سید جماعت علی شاہ اور ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات محمد جبران سنان شریک تھے۔ اجلاس میں فاٹا انضمام اور ایف سی آر کے خاتمے کے معاملے پر حکومتی سست روی کی مذمت کی گئی اور اس پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔ مشتاق احمد خان نے کہا کہ وفاقی حکومت نے مسلسل کئی بار قومی اسمبلی کے اجلاس کے ایجنڈے سے فاٹا انضمام کا بل نکالا، جس کا مطلب یہی ہے کہ حکومت فاٹا انضمام کی حامی نہیں، وفاقی حکومت قبائلی عوام کو دھوکا دینے سے گریز کرے، قبائلی عوام اپنا حق مانگ رہے ہیں، صوبائی حکومت انہیں اپنے ساتھ ملانے پر راضی ہے لیکن وفاقی حکومت پھر بھی چند افراد کی وجہ سے فاٹا انضمام سے گریزاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کے مسئلے کا اس کے سوا کوئی حل نہیں کہ اسے فوری طور پر خیبر پختونخوا میں ضم کردیا جائے، انہیں تعلیم ، صحت اور دیگر شعبوں میں بہترین سہولیات فراہم کی جائیں اور انہیں قومی دھارے میں لاکر پاکستان کا مفید شہری بنایا جائے۔ قبائلی عوام ہر شعبے میں بہترین خدمات فراہم کرسکتے ہیں۔ حکومت ان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھائے ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی فاٹا کے عوام کے حقوق کیلیے میدان میں ہے، ہم فاٹا کا مسئلہ ہر فورم پر لڑیں گے۔ 31دسمبر تک فاٹا کا انضمام عمل میں نہ آیا تو اسلام آباد میں پوری تیاری کے ساتھ طویل اور ثمر آور دھرنادیں گے۔