امریکا کی دھمکیاں اور عوام کا کردار

168

جس طرح حکومت اور فوج نے مل کر جرأت مندی سے بغیر ڈرے بغیر جھکے فلسطین پر اپنا موقف پیش کیا ہے وہ قابل تحسین ہے اور پوری امت مسلمہ کی آواز بھی ہے، حکومت اور فوج ہمیشہ اپنے عوام کے تعاون اور اعتماد کی بنیاد پر اپنا موقف دیتے ہیں اسی پر وہ دنیا کے سامنے ڈٹ جاتے ہیں ان کو پزیرائی ملنی چاہیے تاکہ ان کا حوصلہ قائم رہے، یہ تو تھا حکومت کے حصے کا کام اب ہم عوام کس طرح اپنی حکومت کا ساتھ دیں اور ہماری کیا ذمے داریاں ہے ہمارے دانشور علما اور سیاسی رہنماوں کو چاہیے قوم میں شعور اتحاد بھائی چارے کی فضا قائم کرنے کے لیے اپنا اثر رسوخ استعمال کریں اور ایک بات بحیثیت پاکستانی ہم سب کو سمجھ لینی چاہیے کہ پاکستان کی سلامتی پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوسکتا ہمارے آپس میں چاہے کتنے اختلافات ہوں لیکن جب بات پاکستان کی آئے تو ہمیں سب بھلا کر صرف پاکستانی بننا ہے پاکستان کے موقف کے بعد جس طرح امریکا نے پاکستان کو دھمکیاں دی ہیں تو اب عوام کو انتہائی احتیاط کرنا ہوگی کسی بھی قسم کے منفی پروپیگنڈے پر بغیر تحقیق کے اپنا رد عمل نہیں دینا، سوشل میڈیا پر اگر کوئی آپ کا دوست مسلکی ، مذہبی یا نسلی اختلاف پر کوئی پوسٹ لگاتا ہے آپ کو اسے سمجھانا ہے یا اس کو ان فرینڈ کردینا ہے کسی قیمت پر بھی اس کی حوصلہ افزائی نہیں کرنی۔ اس وقت ہمیں تمام اختلافات کو بالاے طاق رکھ کر بھائی چارے کی فضا ہر حال اور ہر حیثیت میں قائم رکھنی ہے۔ ہمیں نظریاتی محاذ پر اپنے ملک کی حفاظت میں اپنا حصہ ڈالنا ہے اور ملک میں امن و امان کو ہر حال میں قائم رکھنا ہے ہمیں اپنے ارد گرد نظر رکھنی ہے کہ کوئی ہمارے اتحاد میں دراڑ تو نہیں ڈال رہا یہ بحیثیت مسلمان اور پاکستانی ہر شخص کی ذمے داری ہے حکومت دانشور صحافی غرض زندگی کے ہر شعبے میں جو جہاں موجود ہے وہ محبت، بھائی چارے اور اتحاد پر عوام میں آگہی دیں ان شا اللہ ہم سب ملکر دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنا دیں گے۔ اللہ پاکستان کی حفاظت کریں آمین۔
محمد شاہد کراچی