مسائل سے دوچارماہی گیروزیراعظم کے احکامات کے منتظر

676

قومی اسمبلی کی کمیٹی کی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے بنگلہ بولنے پاکستانیوں کی شہریت کا مسئلہ حل کیا جائے
گذشتہ46سال سے شناخت سے محروم بنگلہ بولنے والے پاکستانیوں کی دادرسی کی جائے،علاﺅالدین ناکوائ
کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاک ماہی گیرویلفیئرایسوسی ایشن کااجلاس صدر علاﺅالدین ناکواءکی زیرصدارت منعقدہوا۔اجلاس میںچیئرمین سردارمعین،جنرل سیکریٹری راشدسردار،نائب صدر زین العابدین جاوید،بشیر احمد،منان ناکوائ،عمران ملن،نفیس الرحمان ودیگرعہدیداران وممبران بھی موجود تھے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر علاﺅالدین ناکواءنے کہا کہ ایک سال گذرجانے کے باوجود ماہی گیروں کے سمندرمیں جانے پرعائد پابندی کو ختم نہیںکیا گیا جبکہ دوسری جانبقومی اسمبلی کی کمیٹی برائے نیشنل ری ویری فکیشن پروگرام (NVRP)کے اراکین نے 1971ءسے پاکستان میں رہائش پذیر بنگلہ بولنے والے پاکستانیوں کوقانونی حیثیت دینے کے حوالے سے قانون سازی مکمل کرلیں ۔پارلیمانی کمیٹی برائے (NVRP) نے سفارش کی کہ حکومت آئین میں ترمیم کرکے کراچی سمیت ملک بھرمیں رہنے والے بنگالیوں کوفوری طورپرشہریت دے۔پارلیمانی کمیٹی کے اراکین نے حکومت پاکستان کو سفارش کی ہے کہ1972ءمیں سقوط ڈھاکہ کے بعد مشرقی پاکستان میں اپنا سب کچھ چھوڑکرپاکستان آنے والے بنگالیوں کوپاکستانی تسلیم کرکے ان کی شہریت کا مسئلہ کوجلدازجلد حل کیا جائے۔بنگلہ بولنے والے لاکھوں محب وطن پاکستانیوں کودرپیش شہریت کے مسئلے کے حل کیلئے پارلیمانی کمیٹی برائے (NVRP) کی سفارشات ایک تاریخی دستاویزہے۔ہم نے ان سفارشات کی روشنی میں بنگلہ بولنے والے لاکھوں پاکستانیوں کی شناخت کے مسئلے کو فوری حل کرنے کیلئے صدرپاکستان،وزیراعظم،اسپیکرقومی اسمبلی،ڈپٹی اسپیکرقومی اسمبلی،وفاقی وزیرداخلہ،وفاقی سیکریٹری داخلہ،چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ،، گورنرسندھ،وزیراعلیٰ سندھ سمیت تمام اعلیٰ حکام سے متعدد اپیلیںکیںکہ کمیٹی کی سفارشات پر فوری عملدرآمدکرتے ہوئے اسے قانونی شکل دی جائے مگر ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔علاﺅالدین ناکواءنے کہا کہ نیا سال کے آغاز کے ساتھ ہماری نئی امیدیں پھربندھ گئیں ہیں۔ہماری وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی سے اپیل ہے کہ پارلیمانی کمیٹی برائے (NVRP) کی سفارشات پر فوری عملدرآمدکے احکامات جاری کرکے شہریت کے مسائل سے دوچارلاکھوں بنگلہ بولنے والوںکو نئے سال کا تحفہ دیں۔