پاکستان ترقی کی جانب گامزن ، اور معیشت مستحکم ہے

558

 مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے۔ جمعرات کو یہاں قصر ناز میں پریس کانفرنس

کراچی کیلئے وزیر اعظم کا اعلان کردہ 25 ارب روپے کا ترقیاتی پیکج برقرار
امریکا افغانستان میں اپنی ناکامی کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال رہا ہے، آئی ایم ایف میں جانے کا ارادہ نہیں
، مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے وہاں پاکستان کا کوئی مفاد نہیں، قصر ناز میں پریس کانفرنس
کراچی (کامرس رپورٹر)وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل نے کہا ہے کہ کراچی کیلئے وزیر اعظم کا اعلان کردہ 25 ارب روپے کا ترقیاتی پیکج برقرار ہے، احتساب ضرور ہو مگر معیشت چلتی ر ہنی چاہیے پاکستان ترقی کی جانب گامزن ہے اور معیشت مستحکم ہے، امریکا افغانستان میں اپنی ناکامی کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال رہا ہے، آئی ایم ایف میں جانے کا ارادہ نہیں، 5 ماہ میں برآمدات میں17فیصد اضافہ ہوا ہے،افغانستان میں ہمارا کوئی مفاد نہیں، مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے۔ جمعرات کو یہاں قصر ناز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر مملکت رانا افضل نے کہا کہ پاکستانی معیشت کو اسحاق ڈار کی پالیسیوں سے فائدہ ہوا،بڑی صنعتوں کی نمو میں بہتری کے اثرات نظر آنا شروع ہوگئے ہیں، غیر ضروری مصنوعات کی درآمدات میں کمی کے لیے کوشش کی جارہی ہے،برآمدات میں اضافہ ہونا شروع ہوگیا ہے آئی ایم ایف کے پاس دوبارہ جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔ رانا افضل نے کہنا تھا کہ معیشت مستحکم ہے، صنعتی شعبہ ترقی کررہا ہے ، 5ماہ کے دوران برآمدات 17 فیصد بڑھی ہیں، غیر ضروری درآمدات کم کرنے پر توجہ ہے۔انہوں نے کہاکہ قرضوں کی ادائیگی معمول کے مطابق ہے، آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کا ارادہ نہیں، البتہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے تمام دروازے کھلے رکھے ہوئے ہیں،حکومت نے جن منصوبوں کا وعدہ کیا تھا وہ پورے ہورہے ہیں، زراعت کی کارکردگی بھی بہتر ہورہی ہے، زرمبادلہ ذخائر کو مستحکم سطح پر رکھا جائے گالایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہر قائد کے ترقیاتی فنڈ کو کبھی نہیں روکا گیا بلکہ سندھ حکومت کے فنڈز کو دگنا کر دیا گیا ہے سندھ کی طرف سے پی سی ون میں تاخیر ہوتی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ سی پیک کے فیز ون کے منصوبے 70 سے 80 فیصد مکمل ہوچکے ہیںسی پیک کے لیے آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کے لیے بجٹ میں کوئی رقم مختص نہیں کی جاتی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکا افغانستان میں اپنی ناکامی کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال رہا ہے۔، امریکی صدر کے بیان پر دنیا پاکستان کا ساتھ دے رہی ہے۔ امریکا نے جہاں 1250 ارب ڈالر دہشت گردی کی خلاف جنگ پر خرچ کیے ، کچھ اور رقم باڈر سیکیورٹی پر بھی خرچ کرے ہم امریکا کو ہر سطح پر جواب دیا جارہا ہے۔وزیر مملکت نے کہا کہ افغانستان میں ہمارا کوئی مفاد نہیں، مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے، دراندازی روکنے کے لیے سرحد پر باڑ لگانے پر کام ہورہا ہے لہذا اس پر مذاکرات سے امریکی اعتراضات دور کریں گے۔ملکی سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیر مملکت رانا افضل کا کہنا تھا کہ احتساب کا مطلب یہ نہیں کہ ملکی معیشت کو ٹھپ کردیں۔انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کو بھی ہلکی پھلکی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے کبھی کسی اچھے کام کی تعریف نہیں کی عا ئشہ گلالئی کے الزامات عمران خان کا ذاتی مسئلہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں جمہوریت اپنے فیصلے کرے گی