زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے 

263

فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)کسان بورڈکے ڈویژن صدرعلی احمدگورایہ نے کہاہے کہ گنے کے کاشتکاروں کو ریلیف فراہم کرنے کے تمام حکومتی دعوے ریت کی دیوار ثابت ہوئے ہیں۔شوگر مل مالکان تاحال من مانے نرخوں پر گنے کی خریداری کررہے ہیں جبکہ کسان مجبور ہوکر120سے130روپے فی من گنا فروخت کررہے ہیں۔حکومت پنجاب نے خود180 روپے گنے کاریٹ مقررکیاتھا مگر بدقسمتی سے وہ نرخ بھی کسانوں کو نہیں دیے جارہے۔انہوں نے کہاکہ افسوس ناک امر تو یہ ہے کہ گزشتہ برسوں کی فصلوں کی ادائیگیاں بھی ابھی تک کسانوں کونہیں کی جارہی ہیں۔گندم کی فصل میں تاخیر سے ملک میں غذائی قلت کاخدشہ ہے۔کرشنگ سیزن لیٹ ہونے سے مسائل جنم لے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے مگر المیہ یہ ہے کہ اسی شعبے کومسلسل نظر اندازکیاجارہا ہے۔پاکستان کی72 فیصد آبادی کاروزگار اسی شعبے سے وابستہ ہے۔انہوں نے کہاکہ شوگر مل مالکان، آڑھتی اور دیگر کمیشن مافیا کی ظالمانہ پالیسیوں کابراہ راست غریب کسانوں پر اثر پڑ رہا ہے اور انہیں اس کا شدیدنقصان ہورہا ہے۔کسانوں کو ان کی محنت کاجائز صلہ بھی نہیں مل رہا۔جب تک ملک کے کسان خوشحال نہیں ہوں گے، تب تک پاکستان خوشحال نہیں ہوگا۔