ملک میں150ارب روپے کی بجلی چوری باعث تشویش ہے،میاں مقصود

265

لاہور(وقائع نگار خصوصی) امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہاہے کہ حکمرانوں کے دعووں کے باوجود سرکلر ڈیٹ 525ارب روپے پہنچنا تشویشناک ہے ۔اوور بلنگ اور بجلی چوری کا سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک میں اب بھی 150ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے جو کہ حکمرانوں کی کار کردگی کا پول کھول دینے کے لیے کافی ہے ۔ہر ادارہ کرپشن زدہ ہو چکا ہے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے لاہور میں مختلف عوامی وفود سے گفتگو اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ نوازشریف کے بعد جنرل (ر)پرویزمشرف اور دیگر کرپٹ افراد کے خلاف بھی سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جانی چاہیے۔ملک میں احتساب کاعمل شروع کرکے ہی ہم دنیا میں ایک باوقار،باعزت اور محفوظ معاشرے کی تشکیل کرسکتے ہیں۔ نیب کے ادارے پر عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے۔اس ادارے میں سیاسی بنیادوں پر کی جانے والی بھرتیاں اورکٹھ پتلی افسران کی کارستانیوں نے نیب کا وقار مجروح کرکے رکھ دیا ہے۔ قومی احتساب بیوروسیاسی دباؤ اور پلی بارگین کی سہولت فراہم کرنے والاایک ادارہ بن کے رہ گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ روایتی طریقوں کا سہارا لیتے ہوئے کرپشن کرنیوالوں کے خلاف تاخیری حربے اور کمزور تفتیش کے ذریعے مجرمان جیل کی سلاخوں کے بجائے آزاددندناتے پھرتے ہیں۔قومی خزانے کو اربوں کھربوں کانقصان پہنچانے والوں پر کسی کی کوئی گرفت نہیں۔ ملک میں کرپشن کی انتہا ہوچکی ہے۔منافع بخش ادارے قومی خزانے پر بوجھ بن چکے ہیں۔لوگوں کو دووقت کی باعزت روٹی بھی دستیاب نہیں۔ رہی سہی کسر لاقانونیت نے پوری کر دی ہے۔حکمرانوں کی غیر سنجیدگی اور نااہلی کے باعث عوام کی پریشانی میں اضافہ ہوجاتا جارہا ہے۔یوں محسوس ہوتاہے کہ موجودہ حکمرانو ں کاعوامی فلاح وبہبود کے حوالے سے کوئی وژن اور پروگرام نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے ایف بی آر،اسٹیل مل،پی آئی اے،ریلوے اورپولیس سمیت دیگر سرکاری اداروں میں غیر قانونی بھرتیاں کرکے رشوت کابازار گرم کررکھا ہے۔جائز کاموں کے لیے بھی رشوت دینی پڑتی ہے۔نیب جس کاکام ملک سے کرپشن کاخاتمہ اور کرپٹ عناصر کاقلع قمع کرنا تھا،بدقسمتی سے خوداس ادارے میں کرپشن کی داستانیں سنائی دیتی ہیں۔نیب کی اصلاح ہونی چاہے اور کرپشن کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات ضروری ہیں۔