رائس ایکسپورٹرز کا وفد سعودی عرب کا دورہ کریگا

636

کراچی(اسٹاف رپورٹر)رائس ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن آف پاکستان کے سینئر وائس چیئرمین رفیق سلیمان نے گذشتہ روز ٹریڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے سیکریٹری انعام اللہ خان سے ان کے دفتر میں ملاقا ت کی ۔ اس ملاقات کے دوران ڈائریکٹر جنرل ٹڈاپ رافع بشیر شاہ اور سیکریٹری ریپ الطاف حسین شیخ بھی موجود تھے۔ رفیق سلیمان نے چاول کی برآمدات میں بہتری آنے پر مسرت کا اظہار کیا، تاہم انہوں نے بتایا کہ ہمیں مزید اقدامات کرنا ہوں گے تاکہ پاکستان کی دوسری بڑی بر آمدات میں مزید بہتری آسکے ۔ انہوں نے ٹڈاپ کے افسران سے چند تجاویز کا تبادلہ کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ کئی سالوں سے چاول کا کوئی نیا بیج دریافت نہیں ہوا یہی وجہ ہے کہ کئی نجی کمپنیوں نے چاول کے ہائبرڈ بیج درآمد کر نا شروع کر دیئے ہیں، انہوں نے در آمد شدہ بیجوں کے معیار پر گہری نظر رکھنے کی تجویز دی او رکہا کہ ان کمپنیوں کو پابند کیا جائے کہ وہ اچھے معیار کے بیج ہی در آمد کریں ۔ انہوں نے کہا کہ چاول کے بر آمد کنندگان بڑے پیمانے پر سر مایہ کاری کر رہے ہیں اور دنیا کے بہترین معیار کی مشینیں اور پلانٹ لگارہے ہیں اور چاول کی بر آمدات بڑھانے کیلئے رات دن انتھک محنت کر رہے ہیں بر آمدات میں بہتری لانے کیلئے ایکسپور ٹرز کو کچھ ریلیف دیا جائے ۔ مزید انہوں نے کسانوں کی حالت زار بہتر بنانے کیلئے بھی تجاویز دیں اور کہا کہ کسانوں کو جدید آلات مثلاََ ڈرائر وغیرہ آسان قرضوں /اقساط پر فراہم کیے جائیں تاکہ ہمارا کسان پرانے طریقے چھوڑ کر زراعت کو جدید خطوط پر استوار کر سکے اور جدید طریقے اپنا سکے ۔ رفیق سلیمان نے مزید بتایا کہ سعودی عرب پاکستانی باسمتی چاول کیلئے ایک پر کشش مارکیٹ ہے ۔ سعو دی عرب سالانہ تقریباََ ایک ارب ڈالر چاول در آمد کرتا ہے کچھ سالوں پہلے پاکستان بڑی مقدار میں سعودی عرب چاول بر آمد کرتا تھا مگر چند سالوں سے پاکستان کی مجموعی بر آمدات زوال کا شکار ہیں ۔ سال 2010-11میں پاکستان نے ایک لاکھ 72ہزار ٹن تقریباََ123ملین ڈالر مالیت کا چاول بر آمد کیا تھا جبکہ گذشتہ مالی سال 2016-17میں محض 70ہزار ٹن اور 47ملین ڈالر مالیت کا چاول بر آمد ہوسکا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ REAPنے ایک اعلیٰ اختیاراتی تجارتی وفد سعودی عرب بھیجنے کا ارادہ کیا ہے جو سعودی عرب میں پاکستانی چاول کی بر آمدات بڑھانے کیلئے مختلف شہروں کا دورہ کرے گا اور چیمبر آف کامرس کے عہدیدارو ںاور چاول کے بڑے خریداروں سے ملاقات کرے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس دورے کے اچھے نتائج بر آمد ہوں گے اور ہم دوبارہ سعو دی عرب کی کھوئی ہوئی مارکیٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے ۔