پاکستان اور چین کے مابین کرنسی سواپ معاہدہ درست ہے، میاں زاہد حسین

669

امریکہ پر پاکستان کا دارومدار کم ، آئی ایم ایف بلیک میل نہیں کر سکے گا
معاہدے سے دونوں ممالک کی کاروباری برادری میں قربت بڑھے گی۔
کراچی (کامرس رپورٹر)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چےئر مےن اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ کاروباری برادری پاکستان اور چین کے مابین کرنسی سواپ معاہدے کی بھرپور تائید کرتی ہے۔ اس سے ڈالر اور امریکہ پر پاکستان کا دارومدار کم ہو جائے گا اور آئی ایم ایف پاکستان کو بلیک میل کرنے کی پوزیشن میں نہیں رہے گاکیونکہ چین نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو دس ارب یوآن کا قرضہ دیا ہے جو ساڑھے آٹھ ارب ڈالر کے برابر ہے جس سے ملک کی معاشی مشکلات میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔میاں زاہد حسین نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ کچھ عرصہ سے امریکی صدر نے پاکستان کی مالی مشکلات کا اندازہ کرتے ہوئے ہمارے ملک کے خلاف جھوٹے الزامات کی بوچھاڑ کر رکھی ہے اور کئی محاذ کھول رکھے ہیں جس کی جتنی مزمت کی جائے کم ہے۔جنوبی ایشیاءکے متعلق امریکی پالیسی میں تبدیلی کھلی بھارت نوازی ہے مگر اس معاہدے اور قرضہ کے بعد انکی دھمکیوں کی کوئی حیثیت نہیںرہی ۔ اب پاکستانی اور چینی تاجر امریکی ڈالر کے بجائے دوست ملک چین کی کرنسی یوآن میں تجارت کر سکیں گے جس سے دونوں ملکوں کی عوام مزید قریب آئیگی اور اس سے سی پیک پر بھی مثبت اثرات مرتب ہونگے جبکہ آئی ایم ایف سے اگر قرضہ لیا بھی تو وہ اپنی سخت اور عوام دشمن شرائط نہیں منوا سکے گا۔ انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی حکومتیں اور کاروباری برادری تجارت و سرمایہ کاری کیلئے یوآن استعمال کریں کیونکہ یہ امریکی ڈالر، یورواور جاپانی ین جیسی بین الاقوامی کرنسیوں سے کسی طرح کم نہیں بلکہ چین کی معیشت ان تمام ممالک سے زیادہ مستحکم ہے۔ موجودہ ملکی اور عالمی حالات، امریکی دھمکیوں ، پاکستان اور چین کے مابین تجارتی تعلقات میں مسلسل اضافے کے تناظر میں اس معاہدے سے دونوں ممالک، انکی کاروباری برادری اور عوام کو زبردست فائدہ پہنچے گا ۔کئی دہائیوں کے تجربہ سے ثابت ہو گیا ہے کہ چین امریکہ کے مقابلہ میں بہت زیادہ قابل اعتماد دوست ہے اس لئے ڈالر کو خدا حافظ کہنا ہی درست ہے۔