کراچی چیمبر بھتہ مافیا کے سہولت کاروں کی حمایت نہیں کرے گا، چیئرمین بی ایم جی

453

کراچی
تاجر،ایسوسی ایشنز غلطیوں کا اعتراف کریں اور دوبارہ نہ دہرانے کا عزم کریں،سراج قاسم تیلی
بزنس مین گروپ کے چیئرمین ( بی ایم جی ) اور سابق صدر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( کے سی سی آئی) سراج قاسم تیلی نے واضح طور پر کہا ہے کہ کراچی چیمبر کبھی بھی بھتہ مافیا کی مدد کرنے میں ملوث کسی بھی چھوٹے تاجر یا دکاندار یا ایسوسی ایشن کی حمایت نہیں کرے گا۔بھتہ مافیا کے سہولت کاری کے الزام میں رینجرز نے جنہیں گرفتار کیا ہے اور انہوں نے الزامات کا اعتراف کیا بھی ہے انہیں نتائج بھگتنا ہوں گے۔ کے سی سی آئی ایسے تاجروں اور ایسوسی ایشنز کی کوئی مدد نہیں کرے گا تاہم ہماری رینجرز سے درخواست ہے کہ وہ انسانیت کے ناطے گرفتار تاجروں کے بارے میں معلومات فراہم کرے تاکہ ان کے اہل خانہ کو رسائی حاصل ہوسکے۔یہ بات انھوں نے کے سی سی آئی کی خصوصی کمیٹی برائے اسمال ٹریڈرز کے پہلے اجلاس سے خطاب میں کہی جو عبدالمجید میمن کی چیئرمین شپ میں منعقد ہوا۔اجلاس میں کے سی سی آئی کے صدر مفسر عطا ملک،سینئر نائب صدر عبدالباسط عبدالرزاق،چیئرمین لا اینڈ آرڈر سب کمیٹی منصور احمد کادوانی،ڈپٹی چیئرمین خصوصی کمیٹی برائے اسمال ٹریڈرز طلعت محمود، پی سی ایل سی چیف حفیظ عزیز،منیجنگ کے اراکین کے علاوہ چھوٹے تاجروں اور شہر کی تمام بڑی مارکیٹوں کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔سراج قاسم تیلی نے کہاکہ یہ بات دیکھی گئی ہے کہ چھوٹے تاجر بھتے کے مطالبے کی شکایات فوری طور پردرج کرانے کے بجائے بھتہ دینے کے بعد کے سی سی آئی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے عموماً رابطہ کرتے ہیں۔چھوٹے تاجر یا ایسوسی ایشنز فوری طور پر کے سی سی آئی کو بھتے کی دھمکیوں سے آگاہ کریں تاکہ اس کی لا اینڈ آرڈر سب کمیٹی پولیس اور رینجرز کے علم ان شکایات کو لاسکے اور بھتہ مافیا سے بروقت سختی سے نمٹا جاسکے جو تاجربرادری کو دھمکیاں دینے کے ذمہ دار ہیں۔انہوںنے نشاندہی کی کہ چھوٹے تاجر خوف کے مارے بھتے کے مطالبے سے متعلق کوئی بھی شکایت درج کرانے سے ہچکچاتے ہیں انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے اور بلا خوف و خطر آگے بڑھتے ہوئے کے سی سی آئی، سی پی ایل سی، پی سی ایل سی ، پولیس اور رینجرز کو لازمی آگاہ کرنا چاہیے ۔ کراچی میں امن وامان کی صورتحال ماضی کی نسبت قدرے بہتر ہوئی ہے کیونکہ ماضی میں چھوٹے تاجر ، دکاندار حتیٰ کہ صنعتکاروں کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا۔ اُن دنوں میں بھی بعض ہمارے ممبرز نے حوصلے کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس قسم کے واقعات کی شکایات کیں اور بھتہ مافیا کے خلاف مضبوطی سے کھڑے رہے۔انہوںنے کہاکہ کوئی بھی چھوٹا تاجر، کاروباری شخص یا ایسوسی ایشنز جو کسی خوف یا کوئی اور وجہ سے بھتہ مافیا کے سہولت کار کے طور پر کردار ادا کررہی ہیں وہ فوری طور پر ان سرگرمیوں کو بند کردیں اور کے سی سی آئی،پولیس اور رینجرز کے سامنے اعتراف کرے اور دوبارہ ان غلطیوںکونہ دہرانے کا عزم کریں۔ہم ایسے تمام کیسز کا جائزہ لیں گے کہ کس طرح ان کی مدد کی جاسکتی ہے۔ بھتہ دینے کے بعد کراچی چیمبر کو واقعے کی اطلاع دینے کے بجائے عوام بھتہ دینے سے قبل فوری طور پر ہم سے مدد طلب کریںاور ہم یقینا ان کی ہرممکن مدد کریں گے اور انھیں سپورٹ کیا جائے گا۔ اگر بروقت رابطہ کیاجائے تو ہم یہ یقین دہانی کریں گے کہ انہیں ہر ممکن تحفظ فراہم کیا جارہا ہے اور کسی چھوٹے تاجر،کاروباری شخص کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے جو بھتہ مافیا کے سہولت کار نہیں لیکن وہ اس کا شکار ہیں۔انہوں نے حال ہی میں بھتہ مافیا کی سہولت کاری کے الزام میں گرفتار 3 چھوٹے تاجروںکی گرفتاری کا ذکر کرتے ہوئے تمام مارکیٹوں، ایسوسی ایشنز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے نمائندے نامزد کریں تاکہ اگلے تین سے پانچ دنوں میں رینجرز حکام کے ساتھ اجلاس میں بھتے سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کیا جاسکے اور چھوٹے تاجروں سمیت ایسوسی ایشنز کو درپیش مسائل سے رینجرز کو آگاہ کیاجاسکے نیز مجوزہ اجلاس میں صورتحال سے نمٹنے کی واضح حکمت عملی اور معاملات پر متفقہ طورپر اتفاق کیا جاسکے۔ سراج قاسم تیلی نے کہاکہ کے سی سی آئی چھوٹے تاجروں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ترجیحی بنیادوں پر مو¿ثر انداز میں آواز بلندکرتا رہاہے اور اس قسم کی صورتحال میں بھی جب دکانداروں کو نہ صرف ر بھتہ کی پرچیاں مل رہی ہیں بلکہ رینجرز کی جانب سے ان پر بھتہ مافیا کی مدد کرنے کا الزام ہو پھر بھی کے سی سی آئی ان کی مدد کرے گا لیکن اگر کوئی حقیقی معنوں میں بھتہ مافیا کا سہولت کار پایا گیا تو کراچی چیمبر کسی بھی قسم کی ہر گز مدد فراہم نہیںکرے گا۔ اس موقع پر اجلاس کے شرکاءکو ڈسٹرکٹ ساو¿تھ میں رینجرز کے شکایتی مرکز اور پی سی ایل سی کے رابطہ نمبرز بھی مہیا کئے گئے تاکہ وہ فوری طور پر اپنی شکایات درج کرا سکیں۔