کاشتکاروں کا استحصال کسی صورت قبول نہیں، سردار ظفر حسین

208

فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)جماعت اسلامی کے ضلعی امیر سردار ظفر حسین خان نے کہا ہے کہ گنے کے کاشتکاروں کامعاشی استحصال کسی بھی صورت میں قبول نہیں کریں گے۔ حکومت پنجاب اپنے ہی مقرر کردہ نرخ 180روپے ادا کرنے کی بجائے لیت و لعل سے کام لے رہی ہے ۔کین ایکٹ 1934کے تحت تما م شوگر ملیں اپنے قریبی علاقوں میں کنڈے لگانے کی پابند ہے ۔مگر تھوڑے پیسے بچانے کی خاطر اس پر عمل درآمد نہیں ہور ہا اور کسا نوں پر ظلم کیا جا رہا ہے ۔ شریف فیملی کے قریبی عزیز میاں اسلم بشیر نے 10ہزار کسانوں کے ایک ارب واجب الاداہیں اور پنجاب کی دیگر شوگر ملوں نے بھی غریب کسانوں کے اربوں روپے غصب کر رکھے ہیں۔ حکومت پنجاب مسلسل اس معاملے میں مجرمانہ غفلت،بے حسی اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہی ہے جسکی وجہ سے گنے کے کاشت کاروں کا مسئلہ ایک سنگین شکل اختیار کر چکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ کاشتکاروں کی فصلوں کا تحفظ کرے مگر بد قسمتی سے یہاں الٹی گنگا بہتی ہے ۔ کوئی بھی گنے کے کاشتکاروں کا پرسان حال نہیں ہے۔حکمرانوں نے بھی شوگرمل مالکان کے ساتھ مل کر مظالم کی انتہا کر دی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کاشتکاروں کو ریلیف فراہم کرنے کی غرض سے لاہور ہائی کورٹ میں رٹ بھی درج کر وا رکھی ہے ۔ان شا اللہ ہم پر امید ہیں کہ وہاں سے بھی کسانوں کوفتح ملے گی ۔شوگر مل مالکان نے خود مڈل مینوں کو کھڑا کیا ہے تاکہ کسانوں کو جائز کمائی سے محروم کیا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے جہاں 72فیصد آبادی کا دارومدار اس شعبہ سے وابستہ ہے ۔ہم کاشتکاروں کے ساتھ ہر سطح پر کھڑے ہیں۔