تین سال کے دوران کراچی چڑیا گھر میں تیسرا شیر مر گیا

1154

کراچی(اسٹا ف رپورٹر) چڑیا گھر میں مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے منگل کے روز افریقن نسل کا سمبا نامی شیرمرگیا۔مرنے والے شیر کو فرزند سرکس سے اکتوبر دو ہزار سترہ میں کراچی چڑیا گھر منتقل کیا گیا تھا۔
میئر کراچی وسیم اختر نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے چڑےا گھر میں شیر کے مرنے کی اطلاع پر متعلقہ افسران سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور انہیں ہدایت کی ہے کہ اس سلسلے میں مکمل تفصیلات سے فوری آگاہ کیا جائے، چڑیا گھر میں رکھے گئے جانوروں اور پرندوں کی صحت، غذا کی فراہمی اور علاج معالجے کے سلسلے میں کوئی غفلت یا لاپرواہی برداشت نہیں کریں گے، اگر کوئی افسر یا اہلکار اپنے فرائض کی انجام دہی میں کوتاہی کا مرتکب پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کاررواائی عمل میں لائی جائے گی،
کراچی چڑیا گھر کے ذرائع کے مطابق مرنے والے شیر کا پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد نمونے مقامی لیبارٹری کو بھیج دیئے گئے ہیں اورکیمیائی تجزیے کی حتمی رپورٹ پندرہ سے بیس دن میں موصول ہوگی، ڈائریکٹر چڑیا گھر کے مطابق 19 اکتوبر 2017ءکو سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ اور اسسٹنٹ کمشنر گلشن اقبال نے سرکس کے لئے لائے گئے ضبط شدہ دو عدد شیر کراچی چڑیا گھر منتقل کئے تھے
تاہم ان میں سے ایک شیر کراچی چڑیا گھر منتقل ہونے کے بعد سے ٹھیک طرح غذا نہیں لے رہا تھا اور 20 دسمبر 2017ءسے اس کی غذا میں کافی کمی آگئی تھی جس کے لئے ماہر کنسلٹنٹ ڈاکٹر اسما ءگھی والا سے رابطہ کیا گیا جس پر انہوں نے کچھ دوائیں تجویز کیں اور شیر کی غذا میں کلیجی وغیرہ شامل کی گئیں جس کے بعد سے شیر نے گوشت اور کلیجی سمیت مکمل مقدار میں اپنی غذا لینی شروع کردی تھی
تاہم 7 جنوری کو ویٹرنری کمپاﺅنڈر نے مذکورہ شیر کو نڈھال حالت میں دیکھنے پر ڈاکٹر اسماءسے رابطہ کیا جس پر انہوں نے مزید دوائیں تجویز کیں اور یہ ادویات شیر کو دینے کے ساتھ اس کا علاج معالجہ شروع کردیا گیا تھا مگر 9 جنوری کو شیر انتقال کرگیا، انہوں نے بتایا کہ شیر کی طبعی عمر 18 برس ہوتی ہے، مرنے والا شیر 13 سال سے زائد عمر کا تھا۔ مزید تفصیلات پوسٹ مارٹم کی رپورٹ آنے کے بعد سامنے آئیں گی۔