غیرقانونی استعمال پر رفاہی پلاٹوں کی الاٹمنٹ منسوخ کرنیکا فیصلہ

516

کراچی (رپورٹ: محمد انور) حکومت سندھ نے طویل عرصے سے غیرقانونی طور پر غلط استعمال میں لائے جانے والے رفاہی پلاٹوں کی الاٹمنٹ منسوخ کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے ،اس مقصد کے لیے کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور بلدیہ عظمیٰ کراچی سے 1988ء سے1996ء تک الاٹ کیے جانے والے رفاہی پلاٹوں کا ریکارڈ موجودہ اسٹیٹس اور ضروری سفارشات طلب کرلی ہے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے یہ فیصلہ عدالت عظمیٰ کی ہدایت کی روشنی میں کیا ہے۔ یاد رہے کہ ان دنوں عدالت عظمیٰ کی ہدایت پر رفاہی پلاٹوں پر قائم غیر قانونی شادی ہال بینکوئٹ اور لانز کے خلاف کارروائی کی جاری ہے اور ایسی تمام غیرقانونی تعمیرات کو منہدم کیا جارہا ہے جو مسجد، مدرسہ، اسکول، اسپتال اور آرٹ گیلری کے نام پر حاصل کیے گئے تھے۔ ذرائع کے مطابق عدالت عظمیٰ کے حکم پر کی جانے والی کارروائی کا جائزہ لینے کے لیے گزشتہ روزایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں جو کہ چیف سیکرٹری کی صدارت میں ہوا فیصلہ کیا گیا کہ جو ادارے رفاہی پلاٹوں کو ان کے مقاصد کے تحت استعمال کرنے سے مسلسل گریز کررہے ہیں ان کی الاٹمنٹ منسوخ کردی جائے اور انہیں متعلقہ ادارے اپنے قبضے میں لے لیں۔ کے ڈی اے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک 324 رفاہی پلاٹوں پر قائم غیرقانونی شادی گھروں کو مسمار کیا جاچکا ہے جبکہ بلدیہ عظمیٰ بھی 100 سے زائد غیر قانونی شادی لانز وغیرہ کو منہدم کرچکی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ رفاہی پلاٹوں کی الاٹمنٹ منسوخ کرنے سے قبل حتمی نوٹس کا اجراء کیا جائے گا اس ضمن میں کارروائی تیزی سے مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔