وزیراعلیٰ بلوچستان کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج پیش ہوگی‘ وزیراعظم بحران ٹالنے کیلیے کوئٹہ پہنچ گئے

531
کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا استقبال کررہے ہیں
کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا استقبال کررہے ہیں

کوئٹہ (خبرایجنسیاں) بلوچستان اسمبلی کا ہنگامہ خیزاجلاس آج ہوگا جس میں وزیراعلیٰ ثناء اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سیاسی بحران کو ٹالنے کے لیے کوئٹہ پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے ناراض اراکین اور اپوزیشن کومنانے کے لیے ہنگامی رابطے کیے تاہم ان کی اس کوشش کو اس وقت دھچکا لگا جب باغی اراکین نے ان سے ملنے سے صاف انکار کردیا ۔ بتایا گیا ہے کہ متعدد اراکین نے تو وزیراعظم کا فون سنا تک گوارہ نہیں کیا۔ وفاق میں حکومت کی اتحادی جماعت جے یوآئی سے تعلق رکھنے والے بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عبدالواسع نے بھی وزیراعظم کو ملاقات کے لیے وقت دینے سے انکار کیا۔ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان نے بھی ان ہاؤس تبدیلی کی حمایت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ ثناء اللہ زہری کے خلاف اپوزیشن کے ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔ علاوہ ازیں سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی جان محمد جمالی نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردارا ختر جان مینگل کی رہائش گاہ پر اہم ملاقات کی جس میں تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کرلیا گیا۔دوسری جانب تحریک عدم اعتماد کے محرک مسلم لیگ (ق) کے رہنما عبدالقدوس بزنجو نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں شامل اراکین کی تعداد 40 تک جا پہنچی ہے۔ عبدالقدوس بزنجو کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے نواب چنگیز مری نے بھی تحریک عدم اعتماد کی حمایت کی ہے ۔ ادھر وزیر اعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کا دعویٰ ہے کہ بلوچستان اسمبلی کے کل 65 اراکین میں سے انہیں 47 کی حمایت حاصل ہے جبکہ سابق وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ ثناء اللہ زہری کو معلوم ہے کہ ان کے خلاف تحریک کامیاب ہوگی ۔