میٹرو پولیٹن شہر میں 7 غیر قانونی بس اڈوں کا انکشاف 

122

کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری)صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سید ناصر حسین شاہ کی جا نب سے تمام غیر قانونی بس اڈوں کو کراچی سے باہر منتقل کرنے کے اعلان کو 8ماہ گزرنے کے باوجود اس پرعمل درآمد نہیں ہوسکا ہے، کراچی کے مختلف علاقوں میں 35 سے زائدبسوں کے اڈے غیر قانونی طور پر قائم ہیں، ٹرانسپورٹرز انتظامیہ کے گٹھ جوڑ کے باعث رہائشی علاقوں میں بسوں کے اڈے شہریوں کے لیے خطرہ بنے ہو ئے ہیں۔ کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کا شہر میں 7 غیر قانونی بس اڈوں کا انکشاف سامنے آیا ہے ،میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر اصغر عباس کی جانب سے ڈی آئی جی ٹریفک کو خط، شہر میں ٹریفک کی روانی
متاثر ہوتی ہے لہٰذا ان بس اڈوں کو فوری طور پرختم کروایا جائے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں 30سے زائد بسوں کے اڈے غیر قانونی طور پر قائم ہیں،ٹرانسپورٹ انتظامیہ شہریوں کو بس ٹرمینل کی سہولت فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ کراچی میں ٹرانسپورٹرز شہر کے اہم گنجان آباد علاقوں میں کسی بھی خالی پلاٹ پر اڈہ قائم کرسکتے ہیں، انتظامیہ غیر قانونی اڈوں کو ختم سے قاصر ہے جبکہ نئے بس اڈے قائم کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔بس اڈوں پر مسافروں کا سامان چیک کرنے کا کوئی انتظام موجود نہیں حتیٰ کہ بھاری بھر کم سامان بھی چیک کرنے کی زحمت نہیں کی جاتی البتہ سامان کے وزن کے حساب سے بھاؤ تاؤ ضرور کیا جاتا ہے۔کراچی میں صدر (تاج کمپلیکس)، کینٹ اسٹیشن،سہراب گوٹھ، الآصف اسکوائر،الکرم اسکوائر،لی مارکیٹ،پرانی سبزی منڈی و دیگر مقاما ت پر اندرون ملک روانہ ہونے والی مسافر بسوں کے اڈے موجود ہیں اور شہری انتظامیہ،پولیس اور محکمہ ٹرانسپورٹ ان غیر قانونی طور پر قائم اڈوں کو ختم کرنے سے قاصر دکھائی دیتے ہیں مگر ان اڈوں سے مختلف مد میں رقم ضرور بٹوری جاتی ہے۔محکمہ ٹرانسپورٹ ، ٹرانسپورٹ کے حوالے سے کوئی قابل ذکر اقدامات نہیں کر سکی حتیٰ کہ بس اڈوں پر کسی قسم کے حفاظتی اقدامات کے لیے بھی اقدامات نہیں کیے گئے۔واضح رہے کہ سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ سید ناصر حسین شاہ نے 18اپر یل 2017کوصوبائی اسمبلی میں اعلان کیا تھا کہ کراچی سے تمام غیر قانونی بس اڈوں کو جلد ہی کراچی سے باہر منتقل کردیا جائے گا۔انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں 35 سے 36 بس اڈے کام کررہے ہیں۔ ان تمام غیر قانونی بس اڈوں کو شہروں کی حدود سے باہر منتقل کردیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے داخلی راستوں پر 3 اہم بس ٹرمینلز بنائے جارہے ہیں جن میں حب ریور روڈ، سپر ہائی وے اور نیشنل ہائی وے شامل ہیں۔صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ جیسے ہی یہ تینوں بس ٹرمنلز کام کا آغاز کردیں گے اور ان میں تمام متعلقہ سہولیات فراہم کردی جائیں گی تو شہر میں غیر قانونی پر قائم کیے گئے بس اڈوں کو بند کردیا جائے گا تاکہ مسافروں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔انہوں نے کہا کہ پہلے تو ٹرانسپورٹرز کو دوستانہ ماحول میں کہا جائے گا لیکن اگر وہ راضی نہ ہوئے تو انہیں ٹریفک پولیس کی مدد سے منتقل کیا جائے گا۔لیکن اس اعلان کو8ماہ ہو گئے ہیں اب تک اس پر کو ئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔دوسری جانب کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کا شہر میں 7 غیر قانونی بس اڈوں کا انکشاف سامنے آیا ہے جس میں سے تمام اڈوں پر کراچی سے بلوچستان جانے والی گاڑیاں چلتی ہیں۔میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر اصغر عباس کی جانب سے ڈی آئی جی ٹریفک کو خط میں انکشاف اور بند کروانے کی سفارش کی گئی ہے۔