اسحاق ڈار کی کاروبار مخالف پالیسیاں معیشت کے لیے تباہ کن تھی،ایکسپورٹرز

422

مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی تقرری کو خوش آئند قرار دیا ہے، ٹیکس دہندگان ٹیکسز کی چھری پھیررکھی
، ایف بی آر کے افسران کوبزنس مینوں کے اکاﺅنٹ تک رسائی، کاروبار کو بھی ختم کرکے رکھ دیا
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ٹیکسٹائل کے شعبے سے وابستہ صنعتکاروں اور ایکسپورٹرز نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی کاروبار مخالف پالیسیوں اورایف بی آر کی ٹیکس دہندگان کے خلاف کی جانےو الی کاروائیوں کو پاکستانی معیشت کی تباہی قرار دیدیا جبکہ وزیراعظم کے مشیر خزانہ کی حیثیت سے مفتاح اسماعیل کی تقرری کو خوش آئند قرار دیا ہے۔تاجررہنماﺅں کے مطابق ٹیکسٹائل سیکٹر حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث اپنے گرتے ہوئے کاروبارسے پہلے ہی پریشان ہے ، ایف بی آر کے افسران کوبزنس مینوں کے اکاﺅنٹ تک رسائی اور انکے دفاتر میں چھاپے اور گرفتاریوں کے صوابدیدی اختیارات نے رہے سہے کاروبار کو بھی ختم کرکے رکھ دیا ہے،ایف بی آر نے ملکی محصولات میں اضافے کیلئے نئے ٹیکس دہندگان کی تلاش کرنے اور نئے ٹیکس دہندگان کیلئے پہلے سے مرتب کردہ فہرست پر عملدرآمد کے بجائے موجودہ ٹیکس دہندگان پر ہی نئے ٹیکسز کی چھری پھیررکھی ہے اور تاریخ کے لاتعداد نوٹسز ملک بھر کے تاجروں اور صنعتکاروں کو دے ڈالے ہیں کہ اس سے رشوت کے نئے بازار کھل چکے ہیں جبکہ ملکی معیشت بحران کا شکار ہوگئی ہے ۔اس ضمن میں کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی)کے سابق نائب صدراور معروف صنعتکاروسرمایہ کار عبدالرزاق اگر نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ اورایف بی آر کی بیوروکریسی نے ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پرپہنچا دیا ہے۔انہوں نے ایف بی کی آر کی جانب سے ٹیکس دہندگان کو ہراساں کرنے اور اوچھے ہتھکنڈوں کے استعمال کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آرکے افسران کوموجودہ ٹیکس گزاروں کو مزید نچوڑنے کے لیے استعمال کرتا چلا آرہا ہے، اس صورتحال میں کاروباری حالات خراب تر ہوتے جارہے ہیں اور اپنی کاروباری زندگی میں ایسی بدترین بزنس کی صورتحال میں نے نہیں دیکھی،ملک بھر میں200سے زائد ٹیکسٹائل فیکٹریاں بند ہوچکی ہیں،وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی ناقص پالیسیوں نے ملکی معیشت کو دلدل میں دھکیل دیا ہے،پہلے تو غریب مزید غریب تر ہورہا تھا مگر اب امیر بھی غریب ہورہا ہے۔سابق وزیرخزانہ نے ملکی معیشت کے استحکام کے بجائے کاروبار مخالف پالیسیاں دے کر سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کیلئے بھی مشکلات پیدا کیں جس کی وجہ سے ایک بار پھر پاکستان آئی ایم ایف کی جانب راغب ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ فوج،رینجرز اور پولیس کی کوششوں سے کراچی سمیت ملک بھر میں امن وامان بہتر ہوا ہے اور اب بیرون ممالک سے خریداروں نے آنا شروع کردیا ہے مگر بیوروکریسی ایسے حالات پیدا کررہی ہے کہ صنعتکار اور ایکسپورٹرزخوفزدہ ہوکر اپنے غیرملکی خریداروں کو خود ہی بلانا چھوڑ دیں۔ انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کو توقع ہے کہ مشیرخزانہ مفتاح اسماعیل مسائل اور ایف بی آر کی بیوروکریسی پر قابو پائیں گے