ریفنڈز کی فوری ادائیگی سے ہی ایکسپورٹ میں اضافہ ممکن ہے،ایس ایم منیر

390

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وعدہ کیا ہے کہ آئندہ چندروز میں بجلی اور گیس کے ٹیرف میں کمی کا اعلان کریں گے
یو بی جی کے مرکزی ترجمان گلزار فیروز کی جانب سے سابق رکن قومی اسمبلی نسیم الرحمان کے اعزازمیں عشائیہ سے خطاب
کراچی

یونائٹیڈ بزنس گروپ (یوبی جی)کے سرپرست اعلیٰ اور ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر ایس ایم منیر نے کہا ہے کہ ملکی صنعتیں شدید مسائل میں گھری ہیں،ایکسپورٹرز کے سیلزٹیکس ریفنڈز کی فوری ادائیگی سے ہی نہ صرف ایکسپورٹس میں اضافہ ممکن ہے بلکہ بجلی اور گیس کے نرخ میں کمی بھی وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ صنعتی پیداوار لاگت کم ہوسکے اور پاکستانی ایکسپورٹرز عالمی مارکیٹ میں حریف ممالک کا مقابلہ کرسکیں،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وعدہ کیا ہے کہ وہ آئندہ چندروز میں بجلی اور گیس کے ٹیرف میں کمی کا اعلان کریں گے جبکہ ایف بی آر کو بھی تمام تر ریفنڈز کی ادائیگی کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں اس لئے ایف بی آر فوری طور پر ایکسپورٹرز کو سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے ریفنڈز ادا کرے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ شب مقامی ہوٹل میں یو بی جی کے مرکزی چیئرمین گلزارفیروز کی جانب سے سابق رکن قومی اسمبلی اور یو بی جی خیبرپختونخوا کے رہنما حاجی نسیم الرحمان کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کے دوران کیا۔اس موقع پر فیڈریشن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئرنائب صدر مظہراے ناصر، نائب صدر طارق حلیم،عبدالسمیع خان اور میزبان گلزارفیروز نے بھی خطاب کیا جبکہ شکیل احمدڈھینگڑا،شیخ منظرعالم ،نوراحمدخان اور دیگر بھی موجودتھے۔ایس ایم منیر نے کہا کہ معیشت کو قومی سیاست کے ایجنڈے پر سرفہرست لانا ہوگا،تمام ملکی سیاسی جماعتیں بزنس کمیونٹی کو اپنامعاشی ایجنڈا بتائیں، چھوٹے اور درمیانے درجے کی کاروباری سرگرمیوں کے فروغ اور خطے کے بدلتے حالات کے مطابق معاشی پالیسیاں تشکیل انتہائی ضروریہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی ملک کا معاشی مرکز ہے لیکن اس کے باوجود کوئی اسے اوون کرنے کو تیار نہیں،ہمیں پانی دستیاب نہیں جبکہ ہمارے حصے کا پانی چوری کرکےہمیں آزادانہ فروخت کیا جارہا ہے،ملک میں بجلی کے بحران میں کچھ کمی آئی ہے لیکن پنجاب میں لوڈ شیڈنگ اب بھی جاری ہے جبکہ بجلی اور گیس کے زائد ٹیرف کی وجہ سے ملکی مصنوعات انٹرنیشنل مارکیٹ میں فروخت کے قابل نہیں رہ پاتیں ،حکومت کو چاہیئے کہ ہ ایکسپورٹرز اورصنعتکاروں کے مسائل کو فوری دور کرے۔ برآمد کنندگان کے زیر التوا ریفنڈز جاری نہ ہونے کی وجہ سے سنگین مسائل کا سامنا ہے، حکومت نے کئی وعدے کیے لیکن ابھی تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوا، کاروباری حالات بدتر ہو چکے ہیں، سیاستدانو ں کو سیاسی بحران کے بجائے معاشی بحران دور کرنا ہوگا،ملک میں تبدیلی اسی وقت آئے گی جب ہم سب اپنے رویوں کو تبدیل کریں گے۔سابق ممبرقومی اسمبلی اور یو بی جی کے ممبرحاجی نسیم الرحمان نے کہا کہ بلاشبہ یونائٹیڈ بزنس گروپ ہی ملک بھر کی بزنس کمیونٹی کی نمائندہ جماعت ہے اور 29دسمبر کو فیڈریشن الیکشن میں یو بی جی کی بھرپور کامیابی اس بات کا مکمل ثبوت ہے۔گلزار فیروز نے اس موقع پر کہا کہ یو بی جی نے اپوزیشن کے منفی حربوں کے باوجود اپنے لیڈران ایس ایم منیر اور افتخار علی ملک کی قیادت میں شفاف انداز میں الیکشن میں حصہ لیا اورپاکستان کی بزنس کمیونٹی کے براہ راست ووٹوں سے تمام نشستوں پر کامیابی حاصل کی ،مگر مخالف گروپ ایسی بلی کی مانند ہے جسے اب بھی خواب میں چھیچڑے ہی دکھائی دے رہے ہیں،حالانکہ اپوزیشن حقائق کو تسلیم کرے اور اپنی عبرتناک شکست ایک سال تک یاد رکھے۔