اگر تو آپ کے پاس پاکستانی پاسپورٹ ہے تو اچھی خبر یہ ہے کہ اس کی عالمی طاقت میں پہلے کے مقابلے میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔
ہینلے پاسپورٹ انڈیکس نے اپنی سالانہ فہرست جاری کی ہے جس میں پاسپورٹس کی طاقت کا معیار بغیر ویزہ، ای ویزہ یا ویزہ آن ارائیول کو قرار دیا گیا۔
فہرست کے مطابق ایک بار پھر جرمن پاسپورٹ دنیا کا طاقتور ترین قرار پایا ہے جس کے شہری 177 ممالک میں ویزے کے بغیر یا وہاں پہنچنے پر ویزہ حاصل کرلیتے ہیں، گزشتہ سال یہ تعداد 176 تھی۔
دوسرا نمبر ایشیائی ملک سنگاپور کا ہے جس کے شہریوں کو 176 ممالک میں جانے کے لیے پہلے ویزہ لگوانے کی ضرورت نہیں۔
یورپی ملک سوئیڈن، ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، اٹلی، ناروے، برطانیہ جبکہ ایشیائی ملک جاپان مشترکہ طور پر تیسرے نمبر پر رہے، جن کے شہریوں کے لیے 175 ممالک ویزہ فری یا ویزہ آن ارائیول کی سہولت موجود ہے۔
چوتھے نمبر پر آسٹریا، بیلجیئم، لگسمبرگ، نیدرلینڈ، اسپین اور سوئٹزرلینڈ رہے، جن کے شہریوں کو یہ چھوٹ 174 ممالک میں حاصل ہے۔
آئرلینڈ، پرتگال، جنوبی کوریا اور امریکا کے پاسپورٹس رکھنے والے 173 ممالک میں بغیر ویزہ کے جاسکتے ہیں جبکہ کینیڈا کے شہریوں کو یہ چھوٹ 172 ممالک میں ملتی ہے۔
بھارت اس فہرست میں 86 ویں نمبر پر ہے جس کا پاسپورٹ رکھنے والے 49 ممالک میں ویزہ فری انٹری یا ویزہ آن ارائیول کی سہولت سے مستفید ہوسکتے ہیں۔
دوسری جانب دنیا کے کمزور ترین پاسپورٹس کی بات کی جائے تو افغانستان سرفہرست ہے جس کے پاسپورٹ ہولڈر 24 ممالک میں ویزہ فری انٹری کے حقدار ہیں۔
اس کے بعد عراق اور شام کا نمبر آتا ہے جہاں کے شہری بالترتیب 27 اور 28 ممالک میں ویزہ فری یا ویزہ آن ارائیول کی سہولت سے مستفید ہوسکتے ہیں۔
پاکستانی پاسپورٹ پر یہ سہولت 30 ممالک کے لیے ہے اور اس طرح وہ چوتھے نمبر پر ہے جو پہلے کے مقابلے میں کافی بہتر ہے کیونکہ کافی عرصے سے افغانستان کے بعد دوسرا کمزور ترین پاسپورٹ پاکستان کا ہی قرار دیا جارہا تھا۔
پاکستان سے اوپر صومالیہ موجود ہے جہاں کے شہریوں کے لیے 32 ممالک میں یہ سہولت استعمال کرسکتے ہیں، جبکہ یمن 35 کے ساتھ چھٹے، لیبیا اور نیپال 36 کے ساتھ ساتویں اور اریٹیریا کے ساتھ فلسطین 37 کے ساتھ 8 ویں نمبر پر رہا۔