رقم کا شیئرکراچی کی انڈسٹری کی ترقی پر خرچ کر نا چاہیے ،مراد علی edf

361

م
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا سائیٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کا دورہ
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صنعتکاروں سے خطاب میں سائیٹ ایسوسی ایشن کی صنعتوں کے فروغ کے حوالے سے خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ صنعتوں کا کردار ملکی کی تعمیر و ترقی میں ناگزیر ہے۔ سندھ حکومت اس حوالے سے اپنے ذمہ داریوں سے بخوبی واقف ہے ۔ سائیٹ انڈسٹرئیل اسٹیٹ کے حوالے سے انفراسٹرکچر ڈولپمنٹ کیلئے صوبائی وزیر صنعت وتجارت سائیٹ ایسوسی ایشن کے عہدیداران سے جلد ملاقات کریں گے۔ اس ضمن میں انفراسٹرکچر کی تعمیرو ترقی کے حوالے سے فنڈز صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت سے مشاورت کے بعد فراہم کئے جائیں گے۔سائیٹ انڈسٹرئیل اسٹیٹ میں پہلے کمبائینڈ ایفلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ کیلئے اپنے حصہ کے فنڈزسندھ حکومت پہلے ہی مختص کرچکی ہے جبکہ وفاقی حکومت سے بقیہ فنڈز کی وصولیابی کے فوری بعد تعمیراتی کام کا آغاز کرد یا جائے گا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کراچی کی ایکسپورٹ انڈسٹری ملک کی مجموعی ایکسپورٹس میں سب سے زیادہ شیئر رکھتی ہے لہٰذا وفاقی حکومت کے زیر انتظام ایکسپورٹ ڈولپمنٹ فنڈزEDF میں جمع ان کا شیئرکراچی کی انڈسٹری کی ترقی پر خرچ ہونا چاہئے۔ اسٹامپ ایکٹ 1899 اور اسٹامپ ڈیوٹی کے معاملہ پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی ڈویژن کو جائزہ لینے کی ہدایات دیں۔اس موقع پر کمشنر کراچی ڈویژن اعجاز احمد خان، منیجنگ ڈائریکٹر سائیٹ لمیٹیڈ غلام مجتبی جوئیو،سندھ حکومت اور پولیس کے اعلیٰ افسران بھی وزیر اعلیٰ کے ہمراہ تھے۔ معروف صنعتکاروں اور ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین حضرات نے اس اہم اجلاس میںشرکت کی۔ مراد علی شاہ نے آج صوبائی وزیر سندھ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ ، لیبر ، ہیومن ریسورس اینڈ انفارمیشن سید ناصرحسین شاہ کے ہمراہ سائیٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کا دورہ کیا اور صنعتکاروں کے ساتھ اہم ملاقات کی۔جاوید بلوانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سائیٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری صنعتوں کے فروغ کیلئے فعال کردار ادا کررہی ہے۔ سائیٹ انڈسٹرئیل ایریا پاکستان کا سب سے قدیم صنعتی زون ہے جس کا سنگ بنیاد قائد اعظم نے ستمبر1947میں رکھا۔ کراچی کی صنعتیں قومی اور صوبائی خزانے کیلئے سب سے زیادہ ریوینیو فراہم کرتی ہیں جبکہ صنعتیں ہی سب سے ذیادہ ملازمت کے مواقع فراہم کر رہی ہیں۔ جاوید بلوانی نے وزیر اعلیٰ سندھ کی سائیٹ انڈسٹرئیل ایریا کیلئے انفرااسٹرکچر اور کمبائینڈ ایفلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ کیلئے فنڈز مختص اور بجٹ میں منظور کرنے پر خراج تحسین پیش کیا اور درخواست کی کراچی کے لئے منظور شدہ پانچ کمبائینڈ ایفلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس میں سے پہلے پلانٹ جس کی تعمیر سائیٹ انڈسٹرئیل ایریا میں ہونی ہے جس کے لئے زمین بھی مختص ہو چکی ہے اس کے فوری تعمیر کے احکامات جاری کئے جائیں اور وزیر اعلیٰ اس منصوبے کا افتتاح جلد کریں ۔ علاوہ ازیں انفراسٹرکچر کی تعمیر و ترقی بالخصوص سائیٹ انڈسٹرئیل ایریا میں سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے حوالے سے منظور شدہ فنڈز سائیٹ ایسوسی ایشن کو دیئے جائیں تاکہ سندھ انڈسٹرئیل اسٹیٹ میں شفاف طریقے سے فنڈز کا استعمال ممکن ہو۔مزید براں جاوید بلوانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسٹامپ ایکٹ 1899کے تحت فرسودہ آڈٹ سسٹم جس میں اسٹامپ ڈیوٹی کے استعمال کے حوالے جانچ پڑتال کی جاتی ہے ختم ہونا چاہیئے کیونکہ آج کے جدید دور میں بینکنگ سسٹم سے لیکر تما م کاروباری سرگرمیاں الیکٹرانکلی سر انجام دی جاتی ہیں۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ فنانس بل 2014میں امپورٹس کے حوالے سے لیٹر آف کریڈٹ پر اسٹامپ ڈیوٹی پر 100فیصد اضافہ کیا گیا اس میں کمی کی جائے۔ جاوید بلوانی نے بتایا کہ سائیٹ ایسوسی ایشن سے متصل پلاٹ پر انڈسٹری ہاﺅ س کا قیام ایسوسی ایشن کا اہم منصوبہ ہے جس کی تکمیل کیلئے سندھ حکومت مالی امداد دے تاکہ غیر ملکی خریداروں کی سہولت کی خاطر سندھ انڈسٹرئیل اسٹیٹ میں اس پلاٹ پر جدید کنو ینشن سینٹر اورصنعتی مصنوعات کا نمائش سینٹر قائم کیا جائے۔ سائیٹ انڈسٹرئیل ایریا میں ورکرز کی آمد و رفت میں آسانی کی خاطر انھوں نے وزیر اعظم سندھ سے کر اچی سرکلر ریلوے کی بحالی کا مطالبہ بھی کیا اور بتایا کہ ماضی میں مزکورہ منصوبے کی سہولت سے 80فیصد سے زائد ورکرز مستفید ہوتے تھے