ایف پی سی سی آئی میں جعلی تجارتی تنظیموں پرپابندی درست ہے ،بزنس مین پینل

342

فیڈریشن پاکستان کے حالیہ انتخابات پر ہمیں تحفظات ہیں اور ہم اسکا بغور جائزہ لے رہے ہیں
اور وقت آنے پر معلومت میڈیا کے ساتھ شیئر کی جائیں گی، احمد جواد
کراچی
ڈی جی ٹی او کی طرف سے 12 تجارتی تنظیموں کی رکنیت سازی ختم کرنے کا اقدام خوش آئند ہے جس کے بعد یہ تنظیمیں قانونی طور پر نہ تو حکومت سے مراعات وصول کر سکیں گی اور نہ ہی اپنا نام دوبارہ استعمال کر سکیں گی۔ وزارت ٹیکسٹائل کے ذرائع کے مطابق ملک بھر سے بارہ تجارتی تنظیموں جن میں آل پاکستان فر نیچر ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن، آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن، انجیرئنگ کمپوننٹس اینڈ مشینری مینو فیکچرنگ ایسوسی ایشن لانڈھی ایسوسی ایشن، انیمل ریسرچ ایسوسی ایشن، پاکستان ایسوسی ایشن آف پرنٹنگ اینڈ گرافک آرٹ انڈسٹری، پاکستان کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن، پاکستان لیدر گارمنٹس ایسوسی ایشن، پاکستان جیم مرچنٹس اینڈ جیولرزایسوسی ایشن، پاکستان ماربل انڈسٹری ایسوسی ایشن، یونائٹڈ پروڈیوسرز ایسوسی ایشن اور حیدر آباد چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری شامل ہیں۔بزنس مین پینل کے ترجمان احمد جواد نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارے گزشستہ کئی سالوں سے ڈی جی ٹی او کے رولز اینڈ ریگولیشز کی پیروی نہیں کر پا رہے تھے ان کی رکنیت ختم کرنا مستحسن اقدام ہیں۔ ڈی جی ٹی کو چاہیے کہ ان کے علاوہ جو بوگس تجارتی ادارے صرف کاغذوں میںچل رہے ہیں اور جن کا فیڈریشن پاکستان چیمبرز کے انتخابات سے قبل بزنس مین پینل نے اپنے تحفظات کا اظہاربھی کیا تھا ان کی رکنیت بھی کینسل کی جائے تاکہ غیر فعال اور برائے نام تجارتی اداروں کا پتہ لگ سکے اور جس سے شفاف الیکشن کا رستہ بھی ہموار ہو سکے۔ انھوں نے کہا کہ کینسل شدہ تجارتی تنظیموں کی تجدید نو کرتے وقت لازمی دیکھا جائے کہ یہ تنظیمیں رولز اینڈ ریگولیشنز پر پورا بھی اترتی ہیں یا نہیں،غیر فعال تو نہیں ہیں اور انکے دفاتر کہاں واقع ہیں۔ احمد جواد نے کہا کہ جو تنظیمیں ڈی جی ٹی او کی مروجہ شرائط پر پورا نہیں اترتیں انکی تجدید مت کی جائے ۔فیڈریشن پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے حالیہ نتخابات پر ہمیں تحفظات ہیں اور ہم اسکا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور وقت آنے پر معلومت میڈیا کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔ فیڈرشن پاکستان چیمبرزکے حالیہ الیکشنز میں چند تجارتی تنظیموں نے اپنا اثر رسوخ استعمال کرتے ہوئے الیکشن پر اثر انداز ہوئیں جس سے الیکشن کے نتائج بزنس کمیونٹی کی توقعات کے برعکس رہے۔ احمد جواد نے ڈی جی ٹی او کے متعلقہ افسران سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بوگس اور شرائط پر پورا نہ اترنے والے ٹریڈ باڈیز کی تجدید نو مت کی جائے۔