اسٹیو اپنی رہائشی کا لونیاں لینڈ مافیا سے واگزارکرانے میں ناکام 

334

کراچی(رپورٹ،حماد حسین)سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشنل ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (ایسٹیوٹا)اپنی رہائشی کالونیوں کو لینڈ مافیا سے واگزار کرانے میں ناکام ہو گئی۔گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی اور پاکستان سویڈش انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے کئی مکانات پرغیر متعلقہ افرادکاتاحال قبضہ ہے۔
گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی سائٹ کراچی میں قائم کمیٹی 2 ماہ گزرنے کے باوجود تاحال رپورٹ مرتب نہ کرسکی۔ذرائع کے مطابق شہر قائد میں رفاہی پلاٹوں ،پارکوں اور تعلیمی اداروں کے پلاٹوں پرقبضہ کرنے والی لینڈ مافیا نے سرکاری تعلیمی اداروں کے ملازمین کے لیے بنائی گئی رہائشی کالونیوں پر بھی قبضہ کرنا شروع کردیا ہے۔جس کی مثال پاکستان سویڈش انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی قائدآباد اور گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی سائٹ کراچی پر غیر متعلقہ افراد کا قبضہ ہے، ان میں سے کئی افراد نے اپنے نام پر گھر لے کر کسی باہر کے شخص کو کرائے پر دے دیے ہیں ،جس سے رہائشی کالونیوں کے ساتھ ساتھ ان سے منسلک تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے لیے سیکورٹی رسک کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی سائٹ کراچی کی کالونی میں غیر متعلقہ افراد کو گھر الاٹ ہونے ،غیر قانونی قبضوں اور تعمیرات پرقائم مقام ریجنل ڈائریکٹر اعجاز احمد بروہی نے ایک کمیٹی بنائی جس کے حوالے سے لیٹر نمبر RD/STEVTA/1/85/ADMIN/3303بتاریخ 7نومبر2017ء کو جاری کیا گیا تھا ،جس میں گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی سائٹ کراچی کے پرنسپل قاضی ظہیر الحسنین کو کمیٹی کا کنوینرجبکہ دیگر ارکان میں خالد ستار گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی سائٹ کراچی،علاؤ الدین انصاری ڈپٹی ڈائریکٹر ریجنل ڈائریکٹریٹ کراچی اور اسٹیٹ افسرگورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی سائٹ کراچی شامل ہیں۔کمیٹی کو اس بات کا پابند کیا گیا تھا کہ کالونی کے حوالے سے مکمل رپورٹ جس میں الاٹ کوارٹرز کی تعداد،خالی کوارٹرز اور غیر قانونی قبضے جبکہ جومکانات الاٹ ہو چکے ہیں ان کاہاؤس رینٹ اور یوٹیلیٹی بلزجو کہ الاٹیز کے اوپر واجب الادا ہیں مرتب کیا جائے ۔ رہائش پذیر افراد کے یوٹیلیٹی بلز کی کٹوتی استعمال کے مطابق ہوتی ہے یا نہیں اور ادائیگی کا طریقہ کار کیا ہے۔ کمیٹی اپنی رپورٹ 24نومبر تک جمع کرادے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ ایسٹیوٹا کے افسران کی جانب سے اس مسئلے پر کوئی خاص توجہ نہ ہونے کے باعث قائم کی گئی کمیٹی نے کم و بیش 3،4ہی اجلاس کیے ہیں۔