کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری)10ماہ قبل میئر کراچی وسیم اختر کی جانب سے وفاقی اردو یونیورسٹی کو فرا ہم کی جا نے والی 2سی این جی بسیں طلبہ کو سفری سہولت فراہم کرنے میں ناکام ہیں،طلبہ آج بھی نجی ٹرانسپورٹ میں مشکلا ت کے ساتھ سفر کرنے پر مجبو ر ہیں،اس حوالے سے سا بق وائس چانسلر وفاقی اردو یونیورسٹی ڈاکٹر سلیمان ڈی محمد نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری اطلا ع کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر کی جانب سے وفاقی اردو یونیورسٹی کو فرا ہم کی جانے والی 2سی این جی بسیں نا کارہ کھڑی ہیں، چند ماہ قبل بھی بسیں خراب ہو گئی تھیں ان بسوں کی بلدیہ عظمیٰ کراچی نے مینٹینس کر کے ہمارے حوالے کردیاتھا،ان کا کہنا تھا کہ 2بسیں یو نیورسٹی کے طلبہ کے لیے نا کافی ہیں اور اگر ان بسوں کوچلا بھی دیا جائے تو یو نیو رسٹی میں نئے مسائل پیدا ہو جا ئیں گے کیوں کہ ہر کو ئی چا ہے گا کہ ان بسوں کو ہما رے روٹس پر چلا یا جا ئے،ان کا کہنا تھا کہ اب میںیونیو رسٹی کاوی سی نہیں ہوں لیکن میرا خیا ل ہے کہ بسوں کو ٹھیک کرواکر وفاقی اردو یونیورسٹی کی انتظامیہ مختلف ڈپارٹمنٹ کے طلبہ کو پکنک یا دیگر اداروں میں دورہ کرانے کے لیے استعمال کر سکتی ہے۔ میئر کراچی کی جا نب سے فراہم کی گئی بسوں کو صرف ایک ماہ تک یو نیو رسٹی کے طلبہ نے شٹل سروس کے طو ر پر استعمال کیا ،تا ہم بسوں کی دیکھ بھال نہ ہو نے کی وجہ سے بسیں وفاقی اردو یونیورسٹی سا ئنس کیمپس میں ناکارہ کھڑی ہیں۔
واضح رہے کہ بس حادثے میں یونیورسٹی کی طالبات کے جاں بحق ہونے پر میئر کراچی کی جانب سے طلبہ و طالبات کے لیے 11مارچ 2017 کو 2سی این جی بسوں کی چابیاں اس وقت کے وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سلیمان ڈی محمد کے حوالے کی تھیں تا ہم10ماہ میں ہی یہ بسیں منا سب دیکھ بھال نہ ہو نے کی وجہ سے ناکا رہ کرکے کھڑی کردی گئی ہیں۔ وفاقی اردو یونیورسٹی کے طلبہ نے جسارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آ ج بھی ویگن اور بسوں کے ڈرائیور ز ایک دوسرے سے آگے نکا لنے کی کوشش میں تیز رفتاری سے گاڑی چلا رہے ہو تے ہیں جس کی وجہ سے آئے روز حادثات ہو رہے ہیں اور اس کے تدارک کے لیے حکومت کی جانب سے کو ئی اقدامات نہیں کیے جار ہے ہیں۔