ٹرمپ کا گھٹیا پن

540

یہ امریکیوں کی بدقسمتی ہے کہ ان پر ڈونلڈ ٹرمپ جیسا متکبر، مغرور، گھٹیا اور بد زبان شخص حکمران ہے۔ ان کا تازہ کارنامہ یہ ہے کہ گزشتہ جمعہ کو ڈیمو کریٹ اور ری پبلکن ارکان کانگریس سے اپنے دفتر میں ملاقات کے دوران میں ٹرمپ نے افریقی اور کچھ دیگر ممالک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’امریکا میں گھٹیا ممالک سے لوگ کیوں آرہے ہیں ، انہیں باہر نکالو‘‘۔ ٹرمپ کے آفس میں تارکین وطن کے حوالے سے کسی معاہدے پر بات ہو رہی تھی جس پر ٹرمپ اپنی فطرت کا اظہار کیے بغیر نہیں رہے۔ ہونا تو یہ چاہیے کہ تمام ممالک نہ سہی ہیٹی، السلواڈور اور افریقی ممالک اس توہین پر اپنے اپنے ملک سے امریکیوں کو گھٹیا قرار دے کر نکال دیں۔ جن افریقی ممالک کوگھٹیا قرار دیا گیا ہے اسی امریکا نے تاریخی گھٹیا پن بلکہ انسانی تجارت کے شرم ناک عمل کا ارتکاب کیا تھا اور افریقی باشندوں کو اغوا کر کے بھیڑ بکریوں کی طرح امریکا لایا جاتا اور انہیں فروخت کیا جاتا تھا۔ ان کے ساتھ جو انسانیت سوز سلوک ہوتا رہا وہ امریکی تاریخ کا انتہائی سیاہ باب ہے۔ ان کو انسان ہی نہیں سمجھا جاتاتھا۔ آج امریکا میں جو سیاہ فام ہیں وہ انہی افریقیوں کی اولادہیں جن کو ’’ مہذب‘‘ امریکی اغوا کر کے لائے تھے۔ ڈونالڈ ٹرمپ کو دوسروں کو گھٹیا اور غیر مہذب قرار دینے سے پہلے فرصت ملے تو امریکا اور امریکیوں کی تاریخ کا مطالعہ ضرور کرلیں، شاید زبان تہذیب آشنا ہو جائے۔ امریکا ان کا ملک تھا جنہیں ریڈ انڈین کا نام دیا گیا۔ کولمبس نے امریکا کا سراغ لگایا تو پورے یورپ سے لٹیرے وہاں پہنچنے لگے اور اصل باشندوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے کے لیے خون کے دریا بہا دیے۔ امریکا زرعی اور معدنی لحاظ سے انتہائی مالا مال تھا لیکن وہاں کے باشندے اس وقت کے جدید اسلحہ سے ناواقف تھے چنانچہ آج بھی جنگلوں میں زندگی گزار رہے ہیں ۔ اتنا ہی نہیں ہوا بلکہ پورے یورپ سے خطرناک مجرموں نے اپنے ملکوں میں سزا سے بچنے کے لیے امریکا میں پناہ لی اور موجودہ امریکی انہی قاتلوں، لٹیروں اور مجرموں کی اولاد ہیں۔ اس پر بھی تہذیب یافتہ ہونے اور دوسروں سے برتر ہونے کا ایسا زعم کہ دوسرے ممالک کو گھٹیا قرار دیا جارہا ہے۔ ڈونالڈ ٹرمپ اپنے شجرہ نسب کا سراغ بھی لگوائیں۔ دوسروں کے ممالک پر جبراً قبضہ کرنے کی امریکیوں کی خصلت گئی نہیں ہے چنانچہ 17برس سے افغانستان پر قبضہ اس کی ایک مثال ہے۔ لیکن ایمان کی دولت سے مالامال افغان ریڈ انڈین ثابت نہیں ہوئے اور انہوں نے تین بڑی طاقتوں کو ناکوں چنے چبانے پر مجبور کردیا ہے۔ اقوام متحدہ نے ٹرمپ کے گھٹیا بیان کو حیران کن، شرمناک اور نسل پرستانہ قرار دے کر سخت مذمت کی ہے۔ لیکن ٹرمپ کا بیان نہ تو حیران کن ہے اور نہ ہی آخری ہے۔ جب تک اس کا بھرپور جواب نہ ملے ٹرمپ کے حوصلے بڑھتے جائیں گے۔