فیڈریشن نجی شعبے کو آسان قرضوں کی فراہم کیلئے کوششیں تیز کرے ۔ شیخ عامر وحید
اسلام آباد (کامرس ڈیسک) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نومنتخب صدر غضنفر بلور نے کہا کہ ملک کی تاجر برادری نے انہیں الیکشن میں کامیاب کراکر ان پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے وہ اس پر پورا اترنے کی ہرممکن کوشش کریں گے اورصنعت و تجارت کو درپیش اہم مسائل حل کرانا ان کی اولین ترجیح ہو گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جس نے چیمبر کے صدر شیخ عامر وحید کی قیادت میں ان سے ملاقات کی اور فیڈریشن کا صدر منتخب ہونے پر ان کو مبارک باد پیش کی۔غضنفر بلور نے کہا کہ پاکستان کا نجی شعبہ معیشت کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت نجی شعبے کیلئے مزید سازگار حالات پیدا کرے تا کہ تاجر و صنعتکار کاروباری سرگرمیوں کو بہتر فروغ دے کر ملک کی ترقی میں مزید فعال کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ بلا امتیاز ملک کے تمام چیمبروں اور ایسوسی ایشنوں کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کریں گے اور ان کی مشاورت سے حکومت کو معیشت سے متلقہ اہم تجاویز تیار کر کے پیش کریں گے۔ انہوں نے چیمبروں اور ایسوسی ایشنوں پر زور دیا کہ وہ بجٹ تجاریز کی تیاری پر کام شروع کر دیں اور اپنے اپنے شعبوں سے متعلقہ تجاویز کو بروقت حتمی شکل دے کر فیڈریشن کو ارسال کریں تا کہ جامع تجاویز کی دستاویز تیا ر کر کے بجٹ سے پہلے پہلے حکومت کو بھیجی جا سکے۔انہوں نے وفاقی دارالاخلافہ کی تاجر برادری کے مفادات کے فروغ کیلئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی خدمات کو سراہا اور یقین دہانی کہ اس خطے کے تاجروںوصنعتکاروں کے اہم مسائل کو حل کرانے میں فیڈریشن چیمبر کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عامر وحید نے غضنفر بلور کو فیڈریشن کا صدر منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ وہ فیڈریشن کو مزید فعال اور مضبوط ادارہ بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا فیڈریشن کے انتخابات میں یونائیٹڈ بزنس گروپ کی چوتھی بار مسلسل کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ ملک کی تاجر برادری یو بی جی کی کارکردگی سے مطمئن ہے۔ انہوںنے کہا سٹیٹ بینک آف پاکستان کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق موجودہ مالی سال کے پہلے چھہ ماہ ( جولائی تا دسمبر 2017)کے دوران پچھلے سال اس عرصے کے مقابلے میں نجی شعبے کیلئے قرضوں میں100ارب روپے کمی ہوئی ہے کیونکہ پچھلے مالی سال کی پہلی ششماہی میں بینکوں نے نجی شعبے کو 353ارب روپے کے قرضے جاری کئے تھے جبکہ موجودہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں نجی شعبے کو صرف 253ارب روپے کے قرضے جاری کئے گئے ہیں جو حوصلہ افزاءنہیں ہیں کیونکہ اس سے معاشی ترقی کا عمل متاثر ہو گا ۔ لہذا انہوں نے فیڈریشن کے نومنتخب صدر پر زور دیا کہ وہ نجی شعبے کو آسان قرضوں کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے حکومت کے ساتھ کوششیں تیز کریں۔انہوں نے کو یقین دہانی کرائی کہ پاکستان کے کاروباری مفادات کے فروغ اور معیشت کو مستحکم کرنے کی کوششوں میں چیمبر فیڈریشن کی بھرپور حمایت کرے گا۔