بچوں کو تحفظ دینے کے لئے ٹھوس اقدامات ناگزیر ہیں ذیشان الطاف لوہیا

481

اقوام متحدہ کی سفارشات کی روشنی میں جلد از جلد قانون سازی کی
کراچی:زیڈ انٹرنیشنل اسکول کے پریذیڈینٹ اور ماہر تعلیم ذیشان الطاف لوہیا نے کہا ہے کہ بچوں کو تحفظ دینے کے لئے ٹھوس اقدامات ناگزیر ہیں انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سفارشات کی روشنی میں جلد از جلد قانون سازی کی جائے تا کہ بچوں کو جسمانی ،معاشرتی اور جنسی تشدد سے بچایا جا سکے ذیشان الطاف لوہیا نے کہا کہ ہم زینب کے ساتھ ہونے والے واقعے کی پر زور مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ زینب کے قاتل کو گرفتار کر کے جلد از جلد پھانسی دے انہوں نے کہا کہ اسکولوںمیں بچوں کو ہر قسم کی ہراسمنٹ اور جنسی تشدد سے محفوظ رکھنے کے لئے آگاہی مہم شروع کی جانی چاہئے تا کہ بچو ں کو جنسی تشدد کے واقعات سے بچایا جا سکے اور زیادہ سے زیادہ چائلڈ پروٹیکشن بیوروبنائے جائیںچونکہ آئین کے آرٹیکل کے 35کے تحت خواتین اور بچوں کو تحفظ دینے کی ذمہ داری صوبائی اور قومی حکومت کی ہے ذیشان الطاف لوہیا نے کہا کہ بچوں کو زندہ رہنے اور ترقی کا پورا حق ہے جس کے لئے نظام میں تبدیلی ضروری ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک کروڑ 26لاکھ سے زائد بچے اسکولوں سے باہر ہیں جبکہ کئی لاکھ بچے سٹرکوں اور فٹ پاتھوں پر اسٹریٹ چلڈرن کی شکل میں موجود ہیں جن کی بہتر تعلیم اور تربیت حکومت اور معاشرے کی ذمہ داری ہے ذیشان الطاف لوہیا نے کہا کہ ہر سال سینکڑوں بچے اسمگل کر دیئے جاتے ہیں جن کے مستقبل کو تحفظ دینا بھی حکومت ہی کی ذمہ داری ہے انہوںنے کہا کہ آٹھویں ترمیم اورآئین کے آرٹیکل 25کے تحت 16سال تک کی عمر کے بچوں کو گھر سے قریب مفت تعلیم اور تحفظ دیاجانا چاہئے چونکہ یہ بچوں کا حق ہے کہ انہیں تعلیم کے ساتھ ساتھ تحفظ بھی فراہم کیا جائے ذیشان الطاف لوہیا نے کہا کہ بچے ملک کا مستقبل ہیں جن کی اعلیٰ تربیت کی ذمہ داری معاشرے پر بھی عائد ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی پنجاب میں250سے زیادہ معصوم بچوں کی قابل اعتراز وی ڈیو بنا کرفروخت کی جا تی رہی ہیں اور ملزمان گرفتار ہونے کے با وجود با اثر افراد کی پشت پناہی کی وجہ سے آزاد ہو گئے