چھالیہ کی خرید و فروخت پر فوری پابندی عائد کی جائے راشد علی خان

769

گٹکا ،مین پوری اور جے ایم ور دیگر مضر صحت چھالیہ سے کینسر پھیل رہا ہے
استعمال کر کے ہر سال سینکڑوں افراد کینسر کے علاوہ دیگر بیماریوں کا شکار ہو کر ہلاک ہوجاتے ہیں

کراچی
گٹکا ،مین پوری اور جے ایم ور دیگر مضر صحت چھالیہ سے کینسر پھیل رہا ہے یہ انسانی صحت کے لئے انتہائی خطر ناک ہے جسے استعمال کر کے ہر سال سینکڑوں افراد کینسر کے علاوہ دیگر بیماریوں کا شکار ہو کر ہلاک ہوجاتے ہیں انہوں نے کہا کہ چھالیہ ،گٹکا،مین پوری اورجے ایم کا لازمی جزہے جو کہ ان اشیاءمیں استعمال ہوتی ہے اور منہ کے کینسر کی ایک بڑی وجہ زہریلے کیمیکل میں ڈبوئی ہوئی چھالیہ کا استعمال ہے راشد علی خان نے کہاکہ کراچی میں مقامی طور پر تیار چھالیہ کے پیکٹ اور گٹکے نے نو جوانوں کو مختلف پیچیدہ بیماریوں میں مبتلا کر دیا ہے جبکہ اکثر چھالیہ کے اسمگلر اور بڑے ہو سیلرز پولیس کی سرپرستی میں گٹکے اور دیگر مضر صحت اشیاءبنانے اور فروخت کرنے میں مصروف ہیںانہوں نے کہا کہ گٹکا کھانے اور جگہ جگہ تھوکنے والوں کی وجہ سے وہ لوگ بھی جو یہ مضر صحت اشیاءاستعمال نہیں کرتے اس آلودہ ماحول کی وجہ سے مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں راشد علی خان نے کہاکہ بچوں، خواتین اور نوجوانوں میں ان مضر صحت چھالیہ ،گٹکے اور مین پوری،جے ایم وغیرہ کا استعمال تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے جبکہ ہر تیسرا شخص ان مضر صحت اشیاءگٹکے ،چھالیہ اور دیگر چیزوں کا استعمال کر رہا ہے جس کی وجہ سے چھالیہ اور گٹکا وغیرہ فروخت کرنے ولے کروڑ بتی بن گئے ہیں انہوں نے کہا کہ گٹکے پر پابندی کے باوجود جگہ جگہ زہریلے کیمیکل شدہ یہ ممنوع اشیاءکی فروخت جاری ہے راشد علی خان نے کہاکہ گٹکے،پان،چھالیہ اور مین پوری پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے اور شہریوں کو بیماریوں میں مبتلا کرنے اور شہر کے ہر کونے کو آلودہ کرنے کے جرم میں ان قومی مجرموں کو سخت ترین سزائیں دی جائیںجو اس گھناﺅنے کاروبار میں ملوث ہیں انہوں نے کہا کہ کراچی شہر میں انڈیاسے اسمگلر ہوکر آنے والی 60 سے زیادہ زہریلی چھالیہ اور جے ایم وغیرہ سرعام شہر میں فروخت ہو رہا ہیں جنہیں روکنے والا کوئی نہیں راشد علی خان نے کہاکہ کراچی کی کوئی گلی اور محلہ ایسا نہیں ہے جہاں پان کے کیبن موجود نہ ہوںاور ان پر یہ مضر صحت اشیاءکھلے عام پولیس کی سرپرستی میں فروخت نہ ہورہی ہوں