فاضل ججوں کے اس دانشمندانہ فیصلے سے کراچی کی تعمیراتی صنعت کو ریلیف اور ہزاروں بے روزگارافراد کو روزگار کے مواقع ملیں گے،
کراچی ( بزنس رپورٹر )ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کے چیئرمین محمد عارف یوسف جیوا نے سپریم کورٹ کے کراچی میں 6 منزلہ عمارتوں کی تعمیر کی اجازت دینے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فاضل ججوں کے اس دانشمندانہ فیصلے سے کراچی کی تعمیراتی صنعت کو ریلیف اور ہزاروں بے روزگارافراد کو روزگار کے مواقع ملیں گے،انھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ جلد کثیرالنزلہ عمارتوں کی تعمیر پر پابندی پر بھی سپریم کورٹ نظرثانی کرے گی۔ چیئرمین آباد نے ایک بیان میںکہا ہے کہ معزز سپریم کورٹ نے بلند عمارتوں کی تعمیر پر پابندی عائد کررکھی ہے جس کے باعث کراچی میں تعمیراتی سرگرمیاں منجمد اور900 ارب روپے کی سرمایہ کاری رک گئی تھی جس کے نتیجے میں لاکھوں افراد بے روزگار ہوگئے تاہم آباد کی دائر پٹیشن پر چیف جسٹیس ثاقب نثار کی سربراہی میں اتوار کو ہونے والی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے لارجر بینچ نے پابندی سے پیدا ہونے والے مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے بلڈرز اور ڈیولپرز کو صرف 6 منزلہ عمارتوں کی تعمیر کی اجازت دے دی ہے جس سے کراچی کی تعمیرات صنعت کو قدرے ریلیف ملے گا۔ انھوں نے کہا کہ کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیر پر پابندی کے باعث کراچی میں تعمیراتی سرگرمیاں ٹھپ ہوگئی تھیں ،تعمیراتی شعبے سے وابستہ دیگر 72 صنعتیں بھی بحرانی کیفیت کا شکار تھیں ۔انھوں نے کہا کہ سماعت کے دوران سپریم کورٹ میں فاضل ججوں نے سندھ حکومت اور متعلقہ اداروں کو کراچی میں پانی کی قلت دور کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے کے احکام دیے ہیں، آباد کو امید ہے کہ پابندی کے بعد پاکستانی معیشت پر پڑنے والے منفی اثراف کو مد نظر رکھتے ہوئے معزز سپریم کورٹ کراچی میں بلند عمارتوں پر پابندی کے فیصلے پر بھی نظر ثانی کرے گی۔