کراچی کے سرکاری کالجوں کے طلبہ سے امتحانی فیس وصول کرنے کا انکشا ف

232

کراچی (رپورٹ: حماد حسین) وزیراعلیٰ سندھ کا سندھ بھر کے بچوں کو مفت تعلیم دینے کا خواب ادھورا رہ گیا، شہر بھر کے کئی سرکاری تعلیمی ادارے طلبہ و طالبات سے امتحانی فارم کی مد میں پیسے بٹورنے میں مصروف ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے سندھ بھر کے تمام طلبہ و طالبات کیلیے پہلی کلاس سے انٹر تک مفت تعلیم کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد گزشتہ سال تمام بورڈز کو یہ ہدایت کی گئی تھی کہ وہ تمام سرکاری اسکولوں اور کالجوں کے طلبہ و طالبات سے نہ تو انرولمنٹ فیس کی مد میں پیسے لیں گے اور نہ ہی امتحانی فیس کی مد میں، یہ تمام رقوم حکومت سندھ ادا کرے گی۔ اس فیصلے کا مقصد زیادہ سے زیادہ طلبہ کو
تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا تھا تاہم اس فیصلے کو اس وقت شدید جھٹکا لگا جب پتا لگا کہ شہر قائد کے کئی سرکاری کالجوں کے سربراہان کی جانب سے امتحانی فارم کی مد میں رقم طلب کی جارہی ہے اور نہ دینے کی صورت میں امتحانی فارم کا اجرا ہی نہیں کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے سپلا کے مرکزی صدر فیروز الدین صدیقی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی جانب سے جب تمام فیس معاف کردی گئی ہے تو پھر کسی کو حق نہیں کہ بچوں سے کسی بھی صورت میں رقم طلب کرے۔ اس حوالے سے سیکرٹری کالج ایجوکیشن کو بھی مطلع کیا گیا ہے اور اگر اس میں ہمارا بھی کوئی شامل ہے تو اس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔ اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر انعام احمد کا کہنا تھا کہ بورڈ کی جانب سے پرائیوٹ تعلیمی اداروں سے فارم کی فیس 10 روپے وصول کی جائے گی تاہم وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت کے مطابق تمام گورنمنٹ کالجز اور ہائر سیکنڈری اسکولوں کے طلبا کی امتحانی فیس معاف کردی گئی ہے لہٰذا گورنمنٹ تعلیمی اداروں کے طلبہ بغیر کسی فیس کے امتحانی فارمز اپنے کالجوں اور ہائر سیکنڈری اسکولوں میں جمع کرا سکتے ہیں اور اگر کوئی سرکاری کالج انرولمنٹ یا امتحانی فارم کی مد میں رقم وصول کر رہا ہے تو وہ زیادتی کر رہا ہے۔ اس ضمن میں سیکرٹری کالج ایجوکیشن پرویز سہیڑ سے فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم رابطہ نہ ہوسکا۔