مغربی تہذیب کے دلدادہ قصور واقعہ کی آڑ میں اپنا چورن نہ بیچیں

204

لودھراں (وقائع نگار خصوصی)جنسی تعلیم ہماری ضرورت نہیں،مغربی تہذیب کے دلدادہ قصور واقعہ کی آڑ میں اپنا چورن نہ بیچیں،دنیا میں سب سے زیادہ جنسی زیادتیاں مغرب میں ہوتی ہیں،بچوں کی تربیت اور سزاؤں کا مؤثر نظام ہی تدارک ہے۔ان خیالات کا اظہار ضلعی جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی طارق فاروق نے پریس ریلیز میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ قصور واقعہ کے بعد سے موم بتی مافیا اور مغربی تہذیب کے دلدادہ بعض نام نہاد دانشور جنسی زیادتیوں کا حل جنسی تعلیم قرار دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلامی جمہوری ریاست ہے اور اس میں کسی بھی قسم کے مغربی کلچر کو فروغ نہیں دیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ گندگی کو گندگی کے ذریعے پاک کرنا کوئی عقلمندی نہیں ہے۔ خود مغرب میں جہاں پربچوں کو جنسی تعلیم بچپن سے ہی دے دی جاتی ہے ، اقوام عالم میں جنسی زیادتیوں کے حوالے سے سرفہرست ہے۔ قصور واقعہ انسانیت سوز ہے اور مجرم کو قرارواقعی سزا دینا انصاف کا عین تقاضا ہے۔ تاہم جنسی زیادتیوں کا تدارک بچوں کو اسلامی تعلیم ،احتیاطی تدابیر کی تربیت اور مجرموں کو کڑی سزاؤں کے ذریعے کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا کو بھی اس حوالے سے مؤثر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ ریٹنگ کے چکر میں زیادہ سے زیادہ جرم کی تشہیر کے بجائے سزاؤں کی تشہیر کی جائے تاکہ مجرموں کے لیے خوف کا ماحول پیدا ہوسکے اور عام افراد جان سکیں کہ مجرم اپنے کیے کی سزا پارہا ہے۔