کراچی :رائس ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن آف پاکستان چاول کی بر آمدات کے اعداد و شمار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ مالی سال کے مقابلے میں موجودہ مالی سا ل جولائی تا دسمبر 2017میں چاول کی بر آمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ موجودہ مالی سال میں ہم نے18لاکھ91ہزار میٹرک ٹن چاول بر آمد کیا ہے جس کی مالیت تقریباَ881ملین ڈالر ہے جبکہ گذشتہ مالی سال میں اسی عرصے کے دوران ہم نے 16 لاکھ42ہزار میٹرک ٹن چاول بر آمد کیا تھا جسکی مالیت تقریباََ 682ملین ڈالر تھی یعنی اس سال چاول کی بر آمدات میں مقدار کے حساب سے 15فیصد اور مالیت کے حساب سے 29فیصد ترقی ہوئی ہے ۔ رفیق سلیمان نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ حال ہی میں انڈونیشیا جو کہ چاول کا بڑا خریدار ہے اس کے متعلقہ حکومتی ادارے نے چاول کی خریداری کا ایک ٹینڈر جاری کیاہے جس میں کامیاب ہونے والی کمپنیوں میں دو پاکستانی کمپنیاں بھی شامل ہیں ۔ انہو ں نے امید کا اظہار کیا کہ اس مالی سال میں ہم نے چالیس لاکھ ٹن پاکستانی چاول بر آمد کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے جسکی مالیت تقریباََ دو ارب ڈالر ہے اور ہمیں پوری امید ہے کہ ہم مطلوبہ ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ انہوں نے حکومت پاکستان خصوصاََ کینیا میں تعینات پاکستانی سفارتخانے کی بر وقت مداخلت اور انکے عملی اقدام کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کینیا پاکستانی چاول کا سب سے بڑا خریدار ہے اور گذشتہ مالی سال کے چھ مہینوں میں ہم نے تقریباََ دو لاکھ چالیس ہزار ٹن چاول بر آمد کرچکے ہیں جسکی مالیت تقریباََ 85ملین ڈالر ہے ۔ انہوں نے مستقبل میں ان معاملات سے نمٹنے کیلئے دوسری حکمت عملی اختیار کرنے پر زور دیا تاکہ مستقبل میں چاول کی بر آمدات میں بہتری آسکے ۔ انہوںنے چین کو چاول کی گرتی ہوئی بر آمدات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستانی چاول کا دوسرا بڑا خریدار ہے لیکن گذشتہ چھ مہینوں میں صرف 1لاکھ 74ہزار ٹن چاول بر آمد ہوسکا ہے جسکی مالیت 57ملین ڈالر ہے ۔ انہوں نے حکومت پاکستان کے متعلقہ اداروں کی توجہ اس جانب مبذول کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ اس سلسلے میں فوری اقدامات کرنے پڑیں گے تاکہ چین کو چاول کی بر آمدات متاثر نہ ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور سعو دی عرب باسمتی چاول کے سب سے بڑے خریدار ہیں اور ہمیں امید ہے کہ ایران کے ساتھ بینکنگ کے معاملات اور سعو دی عرب پر خصوصی توجہ دی جائے تو پاکستان کے باسمتی چاول کی بر آمدات میں نمایاں اضافہ ہوسکتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اسوقت بین الاقوامی مارکیٹ میں چاول کی طلب میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور پاکستانی چاول کی قیمتیں حریف ممالک تھائی لینڈ اور ویتنام کے مقابلے میں بہت کم ہیں جسکی وجہ سے بین الاقوامی خریداروں کی توجہ پاکستان پر مرکوز ہے اور امید ہے کہ رواں مالی سال میں چاول کی بر آمدات میں نمایاں اضافہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی رائس ایکسپورٹرز ملک کی معاشی ترقی کے لئے انتھک محنت کر رہے ہیں اور زر مبادلہ کے حصول کیلئے بڑے پیمانے پر سر مایہ کاری کر رہے ہیں اور چاول کی ویلیو ایڈیشن کیلئے دنیا کی بہترین ٹیکنالوجی استعمال کر رہے ہیں ۔