حکمران کی وجہ قوم کی بیٹیوں کی عزتیں پامال ہوررہی ہیں

263

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ پاکستان پر سیاستدانوں کے نام پر سیاسی ڈبل شاہ مسلط ہیں۔ حکمرانوں کی وجہ سے قوم کی بیٹیوں کی عزتیں پامال ہورہی ہیں، قصور کی زینب، مردان کی اسما اور ڈیرہ اسماعیل خان کی شریفاں بی بی حکمرانوں کی بے حسی کی بھینٹ چڑھیں۔ نقیب محسود کا ماورائے عدالت قتل ظلم اور وردی کے اندر دہشت گردی ہے، شرم کی بات ہے کہ ہمارے حکمرانوں نے امریکا کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایجنٹ کا کردار ادا کیا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ دراصل اسلام کے خلاف جنگ ہے۔ جماعت اسلامی قوم کو امریکی گماشتوں سے نجات دلانے کے لیے برسر پیکار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی کے 22 شبقدر گراؤنڈ میں جماعت اسلامی ضلع چارسدہ کے زیر اہتمام جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسے سے جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما انتخاب خان چمکنی، جماعت اسلامی ضلع چارسدہ کے امیر ریاض خان، امیدوار پی کے 22 حاجی بخت محمد خان، مولانا پیر باچا زادہ قریشی، مفتی شاعر علی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر درجنوں افراد نے مختلف جماعتوں سے مستعفی ہوکر جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ مشتاق احمد خان نے کہا کہ سیاسی جماعتیں پراپرٹیاں بن چکی ہیں، باپ کے بعد بیٹا، بیٹی ، بھتیجا اور نواسہ پارٹی سربراہ بنتے ہیں، سیاسی جماعتوں کے پاس نوجوانوں کے لیے کوئی پروگرام ہے نہ ہی یہ جماعتیں نوجوانوں کو آگے بڑھنے کاموقع دیتی ہیں۔ صرف جماعت اسلامی کے پاس نوجوانوں کے لیے پروگرام ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے ہمیں صحت، تعلیم، ترقی سے محروم رکھا، ہماری آزادی گروی رکھی اور ہمارے بچوں اور بچیوں کو حفاظت فراہم کرنے میں بھی یہ حکمران ناکام رہے ہیں۔ حکمرانوں کیخلاف اٹھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی صورت میں امریکی گھوڑے عالم اسلام اور پاکستان پر مسلط ہیں، عالم اسلام اور پاکستان اس کینسر کی زد میں ہے، اس کینسر کی وجہ سے عالم اسلام اور پاکستان میں غربت اور پسماندگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان ممالک ہر قسم کے وسائل سے مالا مال ہیں لیکن اس کے باوجود ان کا قبلہ اول یہودیوں کے قبضے میں ہے۔ ٹرمپ پاکستان کو دھمکی دیتا ہے کہ اس نے ہمارے 33 ارب ڈالر کھائے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ امریکی جنگ میں خود پاکستان کو 118 ارب ڈالر اور ستر ہزار سے زائد انسانی جانوں کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔