253

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ کی دھمکی کہ ’’پاکستان میں گھس کر کارروائی کرسکتے ہیں‘‘ پر اپنے شدید ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان اپنی حدود میں رہے بصورت دیگر اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا۔ بھارتی جارحانہ طرز عمل سے خطے میں ایٹمی جنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ جنوبی ایشیا کے امن کو یقینی بنانے کے لیے بھارت کو جارحانہ پالیسیوں سے باز آنا ہوگا۔ خطے میں طاقت کا عدم توازن کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ دوستی اور تجارت مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر نہیں ہوسکتی۔ ہندوستان اگر چاہتا ہے کہ خطے میں امن قائم ہو تو وہ پہلے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ برابری کی سطح پر تعلقات کا خواہاں ہے مگر بدقسمتی سے ہندوستانی حکمران خطے میں اپنی چودھراہٹ قائم کرنے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت گزشتہ 70 برسوں سے مقبوضہ کشمیر میں نہتے لوگوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔ مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے بھارتی فورسز نے سیکڑوں کشمیریوں کو شہید اور پیلٹ گنوں کا استعمال کرکے ہزاروں افراد کو بینائی سے محروم کردیا ہے۔ افسوس ناک بات یہ ہے کہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم پر اقوام متحدہ، انسانی حقوق کے علمبردار ممالک اور نام نہاد این جی اوز خاموش تماشائی ہیں۔ بھارتی ہتھکنڈوں کو روکنے کے لیے اسی کی زبان میں جواب دینا وقت کا ناگزیر تقاضا ہے۔ جماعت اسلامی ہر سال کی طرح اس سال بھی 5 فروری کو کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر بھرپور انداز میں منائے گی۔ پاکستانی قوم اپنے کشمیری مسلمان بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گی۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، اس سے دستبردار ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ آئے روز بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر فائرنگ اور گولہ باری سے صاف نظر آتا ہے کہ ہندوستان پاکستان دشمنی میں بالکل اندھا ہوگیا ہے۔ بلوچستان سمیت پاکستان کے دیگر علاقوں میں بھارت دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث ہے۔ کل بھوشن نیٹ ورک اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ افغانستان میں را کی موجودگی سے خطے میں امن وامان کی صورتحال انتہائی ناگفتہ ہوچکی ہے۔ میاں مقصود احمد نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت پاکستان بھارت کے گھناؤنے چہرے کو بے نقاب کرے۔