پاکستان کے تمام مسائل کی جڑ سیکو لر آزاد خیال طبقے ہے ،مشتاق خان

257

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ 2018ء الیکشن کا سال ہے، دینی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے بھر پور تیاری کے ساتھ اتریں گے۔ ایم ایم اے کی بحالی سے سیکولر اور لادین ایجنڈے پر عمل پیرا طاقتیں بوکھلا گئی ہیں۔ دینی جماعتوں میں کوئی آف شور کمپنیوں اور اکاؤنٹس والا نہیں۔ پاکستان کے تمام مسائل کی جڑ سیکولر، لبرل اور آزاد خیال سیاستدان ہیں، سیاست میں کرپشن اور گالی کلچر کو رواج دینے والے الیکشن میں ایم ایم اے کے ہاتھوں نشان عبرت بنیں گے۔ انتخابات میں کامیابی میں نوجوانوں اور خواتین کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ علما، نوجوانوں اور خواتین کو منظم کرکے عام انتخابات کے لیے بھر پور مہم چلائیں گے۔ کارکن ابھی سے انتخابات کے لیے تیاریاں شروع کردیں۔ فاٹا کا مسئلہ سب سے پہلے جماعت اسلامی نے اجاگر کیا، فاٹا پر جماعت اسلامی کی جدوجہد کو ہر شخص تسلیم کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کی منصوبہ عمل کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے نائب امرا مولانا محمد اسماعیل ، ڈاکٹر اقبال خلیل، ڈاکٹر ظاہر شاہ، ڈپٹی جنرل سیکرٹریز مولانا ہدایت اللہ اور حمداللہ جان بڈھنی، جمعیت اتحاد العلما خیبر پختونخوا کے صدر مولانا عبدالاکبر چترالی، صابر حسین اعوان، خالد وقاص چمکنی اور صوبائی سیکرٹری اطلاعات سید جماعت علی شاہ بھی موجود تھے۔ اجلاس میں گزشتہ منصوبہ عمل پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا اور کارکردگی رپورٹس پیش کی گئیں جبکہ 2018ء کے لیے منصوبہ بندی کی گئی ۔ مشتاق احمد خان نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ علما کو جماعت اسلامی کے قریب لائیں گے اور ان کو جماعت کا ممبر بنا کر اسلامی پاکستان کی جدوجہد کو آگے بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے مسائل کے حل کے لیے ہم نے مہم شروع کی ہے، خواتین کے حقوق کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے، اقتدار میں آکر خواتین کے ساتھ مظالم کی تمام شکلیں ختم کریں گے۔ 2018ء کے انتخابات میں شکست لبرل جماعتوں کا مقدر ہے۔